نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے ڈسٹری بیوشن کمپنیوں (ڈسکوز) کے فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ (ایف سی اے) میں 86 پیسے فی یونٹ کمی کی منظوری دے دی ہے تاکہ اگست 2024 کے لیے صارفین کو 10 ارب روپے کی رقم واپس کی جا سکے۔ یہ ریلیف اکتوبر 2024 کے بلوں میں فراہم کی جائے گی۔ تاہم، اس فیصلے نے نیپرا میں اختلافات کو جنم دیا ہے، خاص طور پر بیگاس سے چلنے والے پاور پلانٹس کے ٹیرف کے حوالے سے۔
سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی – گارنٹیڈ (سی پی پی اے – جی) نے اگست 2024 کے بلنگ کے تحت 12,752 گیگاواٹ آور کے یونٹس پر 55.75 پیسے فی یونٹ منفی ایڈجسٹمنٹ کی درخواست کی تھی تاکہ صارفین کو تقریباً 7 ارب روپے واپس کیے جا سکیں۔
26 ستمبر 2024 کو نیپرا نے ایک عوامی سماعت کی جس میں سی پی پی اے – جی، مارکیٹ آپریٹر اور دیگر متعلقہ اداروں کے جمع کردہ ڈیٹا کی تصدیق کی گئی اور مزید تبادلہ خیال کیا گیا۔
نیپرا کے ممبر (ٹیرف اور فنانس) مثار نیاز رانا نے اپنے اضافی نوٹ میں بیان کیا کہ بیگاس کے ٹیرف پر عوامی تنقید کی وجہ سے اسے غیر متناسب طور پر زیادہ سمجھا جا رہا ہے اور صارفین کی مناسب شرکت کے بغیر فیصلہ کیا گیا۔ اس کا نتیجہ غیر متوقع طور پر زیادہ ٹیرف کی صورت میں نکلا، جو مقامی کوئلے کی قیمتوں سے بھی زیادہ ہو گیا، اور اس معاملے پر فوری توجہ کی ضرورت ہے۔
سی پی پی اے – جی نے ایف سی اے کی عوامی سماعت کے دوران یہ بھی اشارہ کیا کہ جون سے اگست 2024 کے درمیان بیگاس ٹیرف میں نمایاں اضافہ ہوا۔ جون میں بیگاس کا ٹیرف 5.982 روپے فی کلو واٹ آور تھا، جو جولائی 2024 میں بھی وہی رہا، لیکن اگست 2024 میں اچانک بڑھ کر 12.48 روپے فی کلو واٹ آور ہو گیا۔
دوسری جانب، مقامی کوئلے کا ٹیرف جون 2024 میں 11.03 روپے فی کلو واٹ آور تھا، جو جولائی 2024 میں 11.33 روپے اور اگست 2024 میں 12.27 روپے فی کلو واٹ آور تک پہنچ گیا۔ اگست 2024 تک، بیگاس ٹیرف میں نمایاں اضافہ ہو چکا تھا اور یہ مقامی کوئلے کے ٹیرف سے تجاوز کر گیا۔
بیگاس ٹیرف میں اس اچانک اضافے نے صارفین میں شدید خدشات پیدا کیے ہیں، خاص طور پر کیونکہ صارفین نے اس فیصلے کے عمل میں شرکت نہ کرنے پر اعتراض کیا ہے۔
مثار نیاز رانا نے سفارش کی کہ بیگاس کی بنیاد پر بجلی پیدا کرنے والی کمپنیوں کے دعوے شامل کیے بغیر، 1.2628 روپے فی یونٹ کی منفی ایف سی اے کو نوٹیفائی کیا جائے۔
انہوں نے نیپرا کو مشورہ دیا کہ بیگاس کے ٹیرف کے بارے میں عوامی سماعت کو ضروری بنایا جائے تاکہ شفاف اور جامع طور پر اس مسئلے پر غور کیا جا سکے اور اس سے متعلقہ متنازعہ امور کا جائزہ لیا جا سکے۔
نیپرا کے چیئرمین اور دیگر ممبران نے اپنے اضافی نوٹ میں ذکر کیا کہ ممبر (ٹیرف) کی جانب سے 26 ستمبر 2024 کو ایف سی اے کی سماعت کے دوران اٹھائے گئے اعتراضات کو واضح کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ بیگاس کا ایندھن لاگت عنصر 2024 میں عدالتوں میں زیر غور رہا ہے اور اس کا فیصلہ ابھی تک نہیں ہوا ہے، لہٰذا 2015 کے عارضی لاگت عنصر کا 2024 کے نظرثانی شدہ لاگت عنصر سے موازنہ درست نہیں ہے۔
اس کے علاوہ، بیگاس اور مقامی کوئلے کے ٹیرف کا موازنہ کرنے کے دوران کئی اہم عوامل کو نظر انداز کیا گیا ہے، جیسے ایندھن کی لاگت کا ماہانہ اور سالانہ جائزہ، کرنسی کی قدر میں کمی اور افراط زر کا فرق شامل ہیں۔
انہوں نے نتیجہ اخذ کیا کہ 24-2023 کے مالی سال کے دوران، بیگاس کے منصوبوں کا نظرثانی شدہ ایندھن لاگت عنصر (12.48 روپے فی کلو واٹ آور) دراصل مقامی کوئلے کے منصوبوں کے اوسط ایندھن لاگت عنصر (13.76 روپے فی کلو واٹ آور) سے کم ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ چونکہ کوئی بھی فریق اس فیصلے کو کسی فورم پر چیلنج نہیں کر رہا، اس لیے سو موٹو جائزہ لینا مناسب نہیں ہوگا۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024
Comments