وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب سے عالمی مالیاتی اداروں بشمول اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک اور اسلامی تجارتی مالیاتی کارپوریشن (آئی ٹی ایف سی) کے وفد نے ملاقات کی جس میں موسمیاتی فنانسنگ اور تجارتی مواقع کی تلاش پر گفتگو کی گئی۔
جمعرات کو وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک کی ٹیم کے ساتھ ملاقات میں محمد اورنگزیب نے پاکستان کے ساتھ بینک کی دیرینہ شراکت کی تعریف کی۔
سابق بینکر نے کہا کہ پاکستانی حکومت مسلسل ریٹنگ ایجنسیوں کے ساتھ رابطے میں ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ فریقین نے ٹریڈ فنانسنگ کی سہولت، سنڈیکیٹڈ سہولت سمیت مختلف تجاویز پر تبادلہ خیال کیا اور کاربن کریڈٹ، گرین بانڈز اور قرضوں کے تبادلے سمیت موسمیاتی فنانسنگ میں مزید شراکت داری پر غور کیا۔
واضح رہے کہ پاکستانی وزیر اس وقت واشنگٹن ڈی سی میں ورلڈ بینک اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے سالانہ اجلاس میں شرکت کررہے ہیں، جہاں دیگر عالمی مالیاتی رہنما بھی موجود ہیں۔
وزیر خزانہ ومحصولات سینیٹر محمد اورنگزیب سے اسلامی تجارتی مالیاتی کارپوریشن (آئی ٹی ایف سی )کے وفد نے سی ای او انجینئر ہانی سالم سنبول کی قیادت میں ملاقات کی اور باہمی دلچسپی کے امور بارے تبادلہ خیال کیا۔
وزیر خزانہ نے آئندہ تین سالوں میں فریم ورک معاہدے کے تحت 3 بلین امریکی ڈالر کی کموڈٹی فنانسنگ بشمول 269 ملین امریکی ڈالر براہ راست فنانسنگ اور سنڈیکیشن کے ذریعے فراہم کرنے پر آئی ٹی ایف سی کی حمایت کو سراہا۔
دریں اثنا آئی ٹی ایف سی نے پاکستان میں اپنے پورٹ فولیو کو متنوع بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔
ڈوئچے بینک کی ٹیم سے ملاقات میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے پاکستان کی معیشت کی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی اور اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ فچ اور موڈیز کی جانب سے ملک کی کریڈٹ ریٹنگ کو اپ گریڈ کیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پائیدار فنانس فریم ورک (ایس ایف ایف) تیار کیا جارہا ہے جو ملک کو گرین انٹرنیشنل کیپٹل مارکیٹ تک رسائی کے قابل بنائے گا۔
محمد اورنگزیب نے فچ ریٹنگ کی ٹیم سے بھی ملاقات کی۔ انہوں نے اس بات کو سراہا کہ فچ نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ کو سی سے سی پلس میں اپ گریڈ کیا ہے۔
اجلاس کے دوران وزیر خزانہ نے ریونیو موبلائزیشن، اخراجات کو معقول بنانے، توانائی شعبے میں ٹیرف میں کمی اور نجکاری پروگرام میں تیزی لانے کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات پر روشنی ڈالی۔
محمد اورنگ زیب نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ حکومت کے پاس رواں سال کے لئے بیرونی قرضوں کی ادائیگی کیلئے کافی ذخائر موجود ہیں۔
دریں اثنا، متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے وزیر مملکت برائے مالی امور محمد بن ہادی الحسینی کے ساتھ اپنی ملاقات میں محمد اورنگ زیب نے بیرونی اکاؤنٹس خصوصا متحدہ عرب امارات کے بینکوں کے کردار کے لئے متحدہ عرب امارات کی مسلسل حمایت کو سراہا۔
انہوں نے زراعت، آئی ٹی، کان کنی اور معدنیات کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے امکانات پر روشنی ڈالی اور متحدہ عرب امارات کی کمپنیوں کو ان شعبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔
Comments