سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی گارنٹیڈ (سی پی پی اے-جی) نے صارفین کو 8 ارب 55 کروڑ روپے واپس کرنے کے لیے ایف سی اے میکنزم کے تحت ستمبر 2024 کے لیے ڈسکوز کے ایف سی اے میں 71 پیسے فی یونٹ کی کمی طلب کرلی ہے۔

نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹر اتھارٹی (نیپرا) سی پی پی اے جی کی ڈسکوز ٹیرف میں ایڈجسٹمنٹ کی درخواست پر 30 اکتوبر 2024 کو عوامی سماعت کرے گا۔

نیپرا کو جمع کرائے گئے اعداد و شمار کے مطابق مئی ستمبر 2024 میں پن بجلی کی پیداوار 4 ہزار 838 گیگاواٹ ریکارڈ کی گئی جو کل پیداوار کا 38.75 فیصد ہے۔

ستمبر 2024 میں کوئلے سے چلنے والے مقامی پاور پلانٹس سے بجلی کی پیداوار 1261 گیگاواٹ تھی جو 12.2882 روپے فی یونٹ کی قیمت پر کل پیداوار کا 10.10 فیصد تھی جبکہ درآمدی کوئلے سے 16.5990 روپے فی یونٹ (9.20 فیصد) پر 1149 گیگاواٹ بجلی پیدا کی گئی۔ ایچ ایس ڈی سے پیداوار صفر تھی جبکہ آر ایف او پر 30.2960 روپے فی یونٹ کے حساب سے 39 گیگاواٹ پیداوار کی گئی تھی۔

گیس سے چلنے والے پاور پلانٹس سے بجلی کی پیداوار 988 گیگاواٹ (7.91 فیصد) رہی جو 13.6768 روپے فی یونٹ رہی۔ آر ایل این جی سے پیداوار 2,039 گیگا واٹ (کل پیداوار کا 16.33 فیصد) 24.9570 روپے فی یونٹ رہی۔

جوہری ذرائع سے بجلی کی پیداوار 1.5417 روپے فی یونٹ (کل پیداوار کا 12.78 فیصد) کے حساب سے 1,596 گیگاواٹ تھی اور ایران سے درآمد کی جانے والی بجلی 25.9519 روپے فی یونٹ کے حساب سے 40 گیگاواٹ تھی۔ بیگاس سے بجلی کی پیداوار 36 گیگا واٹ ریکارڈ کی گئی جس کی قیمت 12.4788 روپے فی یونٹ ہے۔

ستمبر 2024 میں ہوا سے پیدا ہونے والی توانائی 395 گیگا واٹ، کل پیداوار کا 3.17 فیصد اور شمسی توانائی 105 گیگا واٹ ریکارڈ کی گئی جو کہ کل پیداوار کا 0.84 فیصد ہے۔

بجلی کی مجموعی پیداوار 12 ہزار 487 گیگاواٹ ریکارڈ کی گئی جس کی قیمت 8.3380 روپے فی یونٹ ہے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف