خلیجی اسٹاک مارکیٹس منگل کو مندی کے رحجان کے ساتھ بند ہوئی ہیں کیوں کہ جغرافیائی سیاسی تناؤ نے خطے کو اپنے لپیٹ میں لے رکھا ہے جبکہ کارپوریٹ آمدنی سرمایہ کاروں کے جذبات کو بڑھانے میں ناکام رہی۔

لبنان کی حزب اللہ تحریک نے منگل کے روز کہا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ لڑائی جاری رہنے تک کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے اور اس نے اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے گھر پر ڈرون حملے کی مکمل ذمہ داری قبول کی ہے۔

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن منگل کے روز اسرائیلی رہنماؤں سے ملاقاتوں کے لیے تل ابیب پہنچ گئے ہیں جو مشرق وسطیٰ کے وسیع تر دورے کا پہلا مقام ہے۔

سعودی عرب کے بینچ مارک انڈیکس میں 0.4 فیصد کمی واقع ہوئی، اے سی ڈبلیو اے پاور کمپنی میں 1.1 فیصد اور مڈل ایسٹ فارماسیوٹیکل انڈسٹریز میں 1.8 فیصد کمی ہوئی۔

دوسری جانب تیل کمپنی سعودی نیشنل بینک کے خالص منافع میں تیسری سہ ماہی میں اضافے کے باوجود 0.1 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے منگل کے روز جاری ہونے والی اپنی تازہ ترین ورلڈ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ میں 2024 کے دوران سعودی عرب کے لئے جی ڈی پی نمو کی پیش گوئی کو کم کرکے 1.5 فیصد کردیا ہے اور اگلے سال ترقی کا تخمینہ 4.6 فیصد تک بڑھ جائے گا۔

آئی ایم ایف کا اندازہ ہے کہ 2024 میں تیل کی قیمتیں 0.9 فیصد بڑھ کر 81 ڈالر فی بیرل تک پہنچ جائیں گی۔ اس سے قبل اس نے کہا تھا کہ سعودی عرب کو اپنے بجٹ کو متوازن رکھنے کے لئے 100 ڈالر فی بیرل کے قریب قیمتوں کی ضرورت ہے۔

دبئی کے مرکزی شیئر انڈیکس میں 0.2 فیصد کی کمی واقع ہوئی جبکہ معروف قرض دہندہ امارات این بی ڈی میں 1.3 فیصد کی کمی واقع ہوئی۔

ابوظہبی میں انڈیکس 0.3 فیصد گر گیا۔

قطری بینچ مارک میں 0.3 فیصد کمی ہوئی جبکہ قطر اسلامک بینک میں 1.7 فیصد کمی واقع ہوئی۔

تاہم دوحہ بینک نے 9 ماہ کے خالص منافع میں اضافے کے بعد 0.8 فیصد اضافہ کیا۔

خلیج سے باہر مصر کا بلیو چپ انڈیکس 0.1 فیصد کم رہا جبکہ ابوقیر فرٹیلائزرز میں 9.2 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔

Comments

200 حروف