انٹر بینک مارکیٹ میں منگل کو کاروبار کے ابتدائی سیشن کے دوران ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں معمولی بہتری دیکھی گئی جس میں 0.02 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

صبح 10:30 بجے ڈالر کے مقابلے میں روپیہ 6 پیسے کے اضافے سے 277.63 روپے پر جاپہنچا۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے مطابق پیر کو ڈالر کے مقابلے روپیہ 277.69 روپے پر بند ہوا تھا۔

بین الاقوامی سطح پر منگل کو ڈالر ڈھائی ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا کیونکہ توقعات تھیں کہ فیڈرل ریزرو شرح سود میں کمی کے حوالے سے محتاط رویہ اختیار کرے گا جب کہ آئندہ امریکی انتخابات میں سخت مقابلے نے سرمایہ کاروں کو بے یقینی میں مبتلا کرکے رکھا ہوا ہے ۔

پیر کو فیڈرل ریزرو کے چار پالیسی سازوں نے مزید شرح سود میں کمی کی حمایت کی، لیکن اس بات پر اختلاف نظر آیا کہ یہ کٹوتیاں کتنی تیز یا کتنی بڑی ہونی چاہئیں۔

ان مختلف آراء سے اس بات کا عندیہ ملا کہ 6 سے7 نومبر کو فیڈرل ریزرو کے آئندہ پالیسی اجلاس میں کیا توقع کی جا سکتی ہے۔

سی ایم ای فیڈ واچ ٹول سے پتہ چلتا ہے کہ اگلے ماہ مارکیٹوں میں قیمتوں میں 25 بیسس پوائنٹس (بی پی ایس) کی کمی کے 89 فیصد امکانات ہیں ، جبکہ ایک ماہ قبل 50 فیصد امکان تھا ، جب سرمایہ کاروں نے 50 بی پی ایس کی بڑی کٹوتی کا امکان دیکھا ہے۔

منگل کو خام تیل کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی کیونکہ امریکی سفارت کار نے مشرق وسطیٰ میں جنگ بندی پر زور دینے کی کوششوں کی تجدید کی اور دنیا کے سب سے بڑے تیل درآمد کنندہ چین میں طلب میں کمی کی وجہ سے مارکیٹ پر دباؤ برقرار رہا۔

دسمبر کی ترسیل کے لئے برینٹ کروڈ فیوچر 19 سینٹ یا 0.3 فیصد کی کمی کے ساتھ 74.1 ڈالر فی بیرل پر رہا۔

امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ خام تیل کے نومبر کے سودے 18 سینٹ کی کمی کے ساتھ 70.43 ڈالر فی بیرل رہے۔

یہ انٹرا ڈے اپ ڈیٹ ہے

Comments

200 حروف