پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں مثبت معاشی اشاریوں اور سیاسی محاذ پر نسبتا استحکام کی وجہ سے تیزی کا رجحان برقرار رہا اور پیر کو انٹرا ڈے ٹریڈنگ کے دوران بینچ مارک انڈیکس میں 700 سے زائد پوائنٹس کا اضافہ دیکھا گیا۔

دوپہر ایک بج کر 10 منٹ پر بینچ مارک انڈیکس 718.71 پوائنٹس یا 0.84 فیصد اضافے سے 85,968.80 پوائنٹس پر جاپہنچا۔

آٹوموبائل اسمبلرز، سیمنٹ، کیمیکل، کمرشل بینکس، فرٹیلائزر، تیل و گیس کی تلاش کرنے والی کمپنیوں، او ایم سیز اور ریفائنری سمیت اہم شعبوں میں خرید و فروخت دیکھی گئی۔

او جی ڈی سی، پی پی ایل، ایچ بی ایل، این بی پی، ای ایف ای آر ٹی، حبکو سمیت انڈیکس ہیوی اسٹاک مثبت زون میں دکھائی دیے۔

ماہرین نے خریداری میں اضافے کی وجہ مثبت معاشی اشاریوں کو قرار دیا جس میں رواں ماہ افراط زر میں کمی کی توقع بھی شامل ہے۔

اسماعیل اقبال سیکیورٹیز کے تجزیہ کار سعد حنیف نے کہا کہ مارکیٹ کو توقع ہے کہ اکتوبر میں سی پی آئی ریڈنگ 7 فیصد سے نیچے رہے گی۔

تاہم بجلی کے نرخوں میں تازہ ترین ایڈجسٹمنٹ سے افراط زر میں اضافہ ہوسکتا ہے۔

تجزیہ کار کا خیال تھا کہ سیاسی محاذ پر ترقی بھی مارکیٹ کے اعتماد میں اضافہ کر رہی ہے۔

قومی اسمبلی نے کئی ہفتوں کے سیاسی مذاکرات کے بعد عدلیہ سے متعلق آئینی پیکج 26 ویں ترمیم کا بل پیر کی علی الصبح منظور کر لیا۔

گزشتہ ہفتے پی ایس ایکس نے دونوں سمتوں میں آگے بڑھنے کے بعد ملا جلا رجحان دیکھا اور آخر کار منفی نوٹ پر بند ہوا۔ بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس ہفتہ وار بنیادوں پر 233.31 پوائنٹس کی کمی سے 85250.09 پوائنٹس پر بند ہوا۔

غیر ملکی سرمایہ کار بھی فروخت کی جانب رہے اور مقامی ایکویٹی مارکیٹ سے 11.614 ملین ڈالر نکال لیے۔ مجموعی مارکیٹ کیپٹلائزیشن 21 ارب روپے اضافے سے 11.177 ٹریلین روپے ہوگئی۔

عالمی سطح پر پیر کو چینی حصص میں کمزوری کے دباؤ کی وجہ سے ایشیائی حصص کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی تاہم بٹ کوائن تین ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا کیونکہ ’ٹرمپ ٹریڈز‘ میں تیزی کا سلسلہ جاری رہا۔

مشرق وسطیٰ میں تنازعات اور امریکی صدارتی انتخابات کے باعث سونے کی قیمت ایک اور ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی ہے۔

بیجنگ کی جانب سے ستمبر کے اواخر میں اعلان کردہ حوصلہ افزا اقدامات پر امید حالیہ دنوں میں محتاط ہو گئی ہے کیونکہ سرمایہ کار پالیسی سازوں سے مزید مالی مدد کی مزید تفصیلات کی تلاش میں ہیں۔

ہانگ کانگ میں حصص کی قیمتوں میں آخری بار 0.6 فیصد کی گراوٹ دیکھی گئی جبکہ چین کا بلیو چپ انڈیکس خسارے اور اضافے کے درمیان رہا۔ اس نے آخری بار 0.4 فیصد اضافہ کیا جب کہ شنگھائی کمپوزٹ انڈیکس میں 0.36 فیصد اضافہ ہوا۔

اس سے جاپان سے باہر ایشیا پیسیفک کے حصص کے ایم ایس سی آئی کے وسیع ترین انڈیکس میں اضافے کو محدود کردیا گیا جو گزشتہ روز معمولی طور پر 0.11 فیصد بڑھ گیا تھا۔

یہ انٹرا ڈے اپ ڈیٹ ہے

Comments

200 حروف