پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں مسلسل دوسرے روز بھی منافع کے حصول کا رحجان غالب رہا جس کے سبب کے ایس ای 100 انڈیکس میں مزید 335 پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی۔

سیشن کے پہلے نصف میں کے ایس ای 100 انڈیکس اتار چڑھاؤ کا شکار رہا تاہم اس دوران انڈیکس انٹرا ڈے کی بلند ترین سطح 85,773.83 پوائنٹس تک پہنچ گیا۔

سیشن کے دوسرے نصف میں سرمایہ کاروں نے محتاط رویہ اختیار کیا جس کی وجہ سے انڈیکس انٹرا ڈے کی کم ترین سطح 85,120.90 پوائنٹس تک گر گیا۔

اختتام پر بنچ مارک انڈیکس 335.34 پوائنٹس یا 0.39 فیصد کی کمی سے 85,250.09 پر بند ہوا۔

بروکریج ہاؤس ٹاپ لائن سیکورٹیز نے اپنی پوسٹ مارکیٹ رپورٹ میں کہا کہ مختلف شعبوں میں منافع حاصل کرنے کا رحجان جاری رہا اور انڈیکس پر پورے سیشن میں دباؤ رہا کیوں کہ سرمایہ کاروں نے حالیہ تیزی کے بعد منافع حاصل کرنے کا انتخاب کیا جس کی وجہ سے انڈیکس کمی کے ساتھ بند ہوا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ای اینڈ پی اور فرٹیلائزر سیکٹر میں بالترتیب 225 اور 206 پوائنٹس کی کمی ہوئی جس کی وجہ توقع سے کم کارپوریٹ نتائج تھے جس نے مجموعی طور پر مارکیٹ کے رحجان پر منفی اثرات مرتب کیے۔

جمعرات کے روز کے ایس ای 100 میں مندی کا رجحان دیکھا گیا تھا اور 620 پوائنٹس کی کمی سے 86 ہزار سے نیچے بند ہوا۔

پاکستان اسٹیٹ آئل کمپنی لمیٹڈ (پی ایس او) کے ماتحت ادارے پاکستان ریفائنری لمیٹڈ (پی آر ایل) کو 30 ستمبر 2024 کو ختم ہونے والی سہ ماہی کے دوران 2.35 ارب روپے کا بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔

گزشتہ سال کے اسی عرصے کے دوران پی آر ایل نے 4.48 ارب روپے کا بعد از ٹیکس منافع (پی اے ٹی) حاصل کیا تھا۔

جمعہ کو پی ایس ایکس کو جاری کردہ نوٹس کے مطابق بورڈ آف ڈائریکٹرز کا اجلاس 18 اکتوبر کو ہوا جس میں کمپنی کی مالی اور آپریشنل کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔

عالمی سطح پر جمعہ کے روز لندن کے حصص کے حصص میں مندی کا رجحان دیکھا گیا کیونکہ سرمایہ کاروں نے خوردہ فروخت کے اعداد و شمار میں غیر متوقع اضافے کا خلاصہ کیا حالانکہ بینک آف انگلینڈ کی شرح سود (بی او ای) میں متوقع کمی اور مضبوط کارپوریٹ اپ ڈیٹس کی وجہ سے دونوں انڈیکس دو ہفتوں کی کمی کا سلسلہ ختم کرنے کے لئے تیار تھے۔

بلیو چپ انڈیکس گزشتہ سیشن میں مئی کے آخر کے بعد سے اپنی مضبوط ترین سطح پر بند ہونے کے بعد 0.4 فیصد گر گیا جبکہ مقامی سطح پر توجہ مرکوز کرنے والا ایف ٹی ایس ای 250 انڈیکس جمعرات کو دو ہفتوں کی بلند ترین سطح پر پہنچنے کے بعد 0.2 فیصد گر گیا۔

جمعہ کی سہ پہر ہانگ کانگ کے حصص میں 3 فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہوا کیونکہ تاجروں نے معیشت کو فروغ دینے کے لئے چین کی طرف سے مزید اقدامات کا خیرمقدم کیا اور توقعات سے بڑھ کر نمو ظاہر کرنے والے اعداد و شمار ظاہر کیے۔

ہینگ سینگ انڈیکس 3.18 فیصد یا 637.78 پوائنٹس کے اضافے سے 20,716.88 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔

شنگھائی کمپوزٹ انڈیکس 2.91 فیصد یا 92.18 پوائنٹس کے اضافے سے 3,261.56 پر اور چین کے دوسرے ایکسچینج میں شینزین کمپوزٹ انڈیکس 4.09 فیصد یا 74.98 پوائنٹس کی تیزی سے 1,906.86 پر بند ہوا۔

دریں اثنا انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں 0.06 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور روپے 18 پیسے بہتری کے بعد 277 روپے 61 پیسے پر بند ہوا۔

آل شیئر انڈیکس کا حجم جمعرات کے روز 513.29 ملین سے کم ہو کر 323.92 ملین رہ گیا۔

حصص کی مالیت گزشتہ سیشن کے 21.61 ارب روپے سے گھٹ کر 15.68 ارب روپے رہ گئی۔

پاک ریفائنری ایکس ڈی 28.46 ملین شیئرز کے ساتھ سب سے آگے رہی، اس کے بعد حب پاور کمپنی 19.74 ملین شیئرز کے ساتھ دوسرے اور ورلڈ کال ٹیلی کام 14.95 ملین شیئرز کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔

جمعہ کو 455 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 170 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 206 میں کمی جبکہ 69 میں استحکام رہا۔

 ۔
۔

Comments

200 حروف