پاکستان اسٹیٹ آئل کمپنی لمیٹڈ (پی ایس او) کے ماتحت ادارے پاکستان ریفائنری لمیٹڈ (پی آر ایل) کو 30 ستمبر 2024 کو ختم ہونے والی سہ ماہی کے دوران 2.35 ارب روپے کا بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔

گزشتہ سال کے اسی عرصے کے دوران ریفائنری نے 4.48 ارب روپے کا بعد از ٹیکس منافع (پی اے ٹی) حاصل کیا تھا۔

جمعہ کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو جاری کردہ نوٹس کے مطابق بورڈ آف ڈائریکٹرز کا اجلاس 18 اکتوبر کو منعقد ہوا جس میں کمپنی کی مالی اور آپریشنل کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔

مالی سال 2025 کی پہلی سہ ماہی میں ریفائنری کو فی حصص 3.73 روپے کا نقصان (ایل پی ایس) اٹھانا پڑا جب کہ مالی سال 24 کی پہلی سہ ماہی میں فی حصص آمدنی (ای پی ایس) 7.11 روپے رہی تھی۔

یہ نقصان کم آمدن اور اس مدت میں ریکارڈ کی گئی زیادہ آپریٹنگ لاگت کی وجہ سے ہوا ہے۔

مالی سال 2025ء کی پہلی سہ ماہی کے دوران پی آر ایل کی معاہدوں سے آمدنی 82.1 ارب روپے تک کم ہو گئی، جو پچھلے سال کے اسی عرصے میں 93.4 ارب روپے تھی، جو 12 فیصد سے زیادہ کی کمی ظاہر کرتی ہے۔

اس کے نتیجے میں کمپنی کا مجموعی منافع 99 فیصد سے زائد کم ہوا اور مالی سال 25 کی پہلی سہ ماہی میں صرف 56.3 ملین روپے رہا جو مالی سال 24 کی پہلی سہ ماہی میں 8.9 ارب روپے تھا۔

مالی سال 25 کی پہلی سہ ماہی کے دوران پی آر ایل کے دیگر آپریٹنگ اخراجات 100 فیصد سے زائد اضافے کے ساتھ 1.8 ارب روپے تک پہنچ گئے جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 890.9 ملین روپے تھے۔

دوسری جانب مالی سال 25 کی پہلی سہ ماہی کے دوران کمپنی کی دیگر آمدنی کم ہو کر 60 کروڑ 82 لاکھ روپے رہ گئی جو گزشتہ سال 75 کروڑ 23 لاکھ روپے تھی۔

اس کے نتیجے میں پی آر ایل کو مالی سال 25 کی پہلی سہ ماہی میں 1.7 ارب روپے کا آپریٹنگ خسارہ ہوا جب کہ گزشتہ سال یہ آپریٹنگ منافع 8.4 ارب روپے تھا۔

پہلی سہ ماہی میں ریفائنری آپریشنز سے کمپنی کا قبل از ٹیکس خسارہ 2.5 ارب روپے رہا جبکہ گزشتہ سال اس کا قبل از ٹیکس منافع 7.5 ارب روپے تھا۔

پاکستان ریفائنری لمیٹڈ کو مئی 1960 میں ایک پبلک لمیٹڈ کمپنی کے طور پر پاکستان میں شامل کیا گیا تھا۔

ریفائنری کی موجودہ صلاحیت تقریبا 50 ہزار بیرل یومیہ خام تیل ہے جو پٹرولیم مصنوعات جیسے فرنس آئل، ہائی اسپیڈ ڈیزل، مٹی کا تیل، جیٹ فیول اور موٹر پٹرول وغیرہ میں شامل ہے۔

Comments

200 حروف