اسرائیلی فوج نے جمعرات کو کہا کہ وہ اس امکان کی تحقیقات کر رہی ہے کہ انہوں نے حماس کے رہنما یحییٰ سنوار کو قتل کردیا ہے، جو 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر تباہ کن حملے کے منصوبہ سازوں میں سے ایک تھے جس کے نتیجے میں غزہ کی جنگ شروع ہوئی۔ اس مرحلے پر ان کی شناخت کی تصدیق نہیں ہو سکی۔

اسرائیل نے غزہ میں حماس کے متعدد کمانڈروں اور لبنان میں حزب اللہ کے سینئر رہنماؤں کو شہید کیا ہے جن میں اس کے تجربہ کار رہنما حسن نصراللہ بھی شامل ہیں اور اس طرح اپنے مخالفین کو بھاری نقصان پہنچایا ہے۔

حماس نے یحیٰ سنوار کی زندگی کے بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کیا جنہیں حال ہی میں حماس کا اعلیٰ ترین رہنما بنایا گیا تھا۔

اگر ان کی موت کی تصدیق ہو جاتی ہے تو اس سے مشرق وسطیٰ میں کشیدگی مزید بڑھ جائے گی، جہاں ایک بڑے تنازعے کے خدشات میں اضافہ ہو گیا ہے، کیونکہ اسرائیل ایران کے 1 اکتوبر کے میزائل حملے کے جواب میں ردعمل کی تیاری کر رہا ہے جو حماس پر اسرائیلی فضائی حملوں کے بعد کیا گیا تھا۔

ایران کی پاسداران انقلاب کے کمانڈر حسین سلامی نے جمعرات کے روز اسرائیل کو اسلامی جمہوریہ ایران پر حملے کے خلاف خبردار کیا۔ انہوں نے ایک ٹیلیویژن تقریر میں کہا کہ ہم آپ (اسرائیل) کو بتاتے ہیں کہ اگر آپ کسی مقام پر حملہ کرتے ہیں تو ہم اسی مقام پر دردناک جواب دیں گے، انہوں نے مزید کہا کہ ایران اسرائیل کی دفاعی صلاحیتوں کو توڑنے کی قابلیت رکھتا ہے۔

اسرائیل کے ایران کے جوہری تنصیبات پر حملے کی قیاس آرائیاں جاری ہیں، جیسا کہ اسرائیل پہلے سے دھمکیاں دیتا رہا ہے، اور ممکنہ طور پر ایران کی اہم آئل سائٹس کو بھی نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔

مصری صدر کے دفتر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق مشرق وسطیٰ کے دورے پر گئے ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے قاہرہ میں مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی سے ملاقات کی اور سیسی نے مصر کی جانب سے تنازع میں توسیع سے بچنے کے مطالبے کا اعادہ کیا۔

Comments

200 حروف