مارکٹس

خام تیل کی قیمتوں میں استحکام

خام تیل کی قیمتوں میں جمعرات کو دو ہفتوں کی کم ترین سطح سے اضافہ ہوا ،سرمایہ کاروں کی نظریں مشرق وسطی میں پیش رفت...
شائع October 17, 2024

تیل کی قیمتیں جمعرات کو عمومی طور پر مستحکم رہیں کیونکہ سرمایہ کار مشرق وسطیٰ میں پیشرفت، امریکی تیل کے سرکاری ذخائر کے اعداد و شمار کے اجرا اور چین کے اقتصادی امدادی منصوبوں کی تفصیلات کے منتظر رہے۔

برینٹ خام تیل کے سودے 11 سینٹس بڑھ کر 74.33 ڈالر فی بیرل پر طے ہوئے جبکہ امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ خام تیل کی قیمت 8 سینٹس بڑھ کر 70.47 ڈالر فی بیرل رہی۔

دونوں بینچ مارک کی قیمتیں بدھ کو گر کر 2 اکتوبر کے بعد کی سب سے کم سطح پر بند ہوئی تھیں جب اوپیک اور بین الاقوامی توانائی ایجنسی نے 2024 اور 2025 کے لیے طلب کی پیش گوئیاں کم کیں۔

تیل کی قیمتوں میں کمی بھی اس وجہ سے آئی ہے کہ اسرائیل کے ایران پر جوابی حملے کے خطرات کم ہوئے ہیں جس کے نتیجے میں ایران کی جانب سے 1 اکتوبر کو ہونے والے میزائل حملے کے جواب میں تیل کی سپلائی میں خلل پڑ سکتا تھا حالانکہ مشرق وسطیٰ میں جاری تنازعہ کے مستقبل کے بارے میں اب بھی غیریقینی صورتحال موجود ہے۔

تیل کی بروکر پی وی ایم کے جان ایونز نے کہا کہ ایران کے خلاف اسرائیل کے آئندہ جوابی اقدامات ابھی تک واضح نہیں ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ مشرق وسطیٰ یقینی طور پر جلد ہی تیل کی قیمتوں کو دوبارہ بڑھانے کے لئے کافی وجہ فراہم کرے گا اور آج سرمایہ کار بھی مالیاتی اعداد و شمار کی کثرت میں مصروف ہوں گے۔

ان اعداد و شمار میں امریکی تیل کے ذخائر بھی شامل ہیں۔ انرجی انفارمیشن ایڈمنسٹریشن (ای آئی اے) اپنے سرکاری اعداد و شمار عالمی وقت کے مطابق دن 3 بجے جاری کرے گی۔

مارکیٹ ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکن پیٹرولیم انسٹیٹیوٹ کے بدھ کے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ خام تیل اور ایندھن کے ذخائر میں گزشتہ ہفتے کمی واقع ہوئی۔

اے این زیڈ کے تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ای آئی اے کی ہفتہ وار انوینٹری رپورٹ میں کمزور طلب کے اشارے تیل کی قیمتوں پر مزید دباؤ ڈال سکتے ہیں۔

پی وی ایم کے ایوانز نے جمعرات کو صبح 8.30 بجے امریکی بے روزگاری کے دعووں کے اعداد و شمار اور یورپی مرکزی بینک کے شرح کے فیصلے کا بھی حوالہ دیا۔

اس فیصلے سے تیل کی قیمتوں کو تقویت مل سکتی ہے اگر بینک دوبارہ شرح سود میں کمی کرتا ہے، جو 13 سالوں میں لگاتار پہلی بار شرح سود میں کمی ہے، کیونکہ اس نے افراط زر کو کم کرنے کے بجائے معاشی ترقی کو بچانے پر توجہ مرکوز کی ہے۔

Comments

200 حروف