ایس سی او اجلاس: اسٹاک مارکیٹ میں پہلی بار 86 ہزار کی سطح عبور
شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سربراہ اجلاس سے متعلق سرمایہ کاروں کے پر امید رہنے کی بدولت پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں بدھ کو تیزی کا ایک اور رجحان دیکھا گیا اور بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس تاریخ میں پہلی بار 86 ہزار سے اوپر بند ہوا۔
کے ایس ای 100 نے کاروبار کا مثبت آغاز کیا اور انٹرا ڈے کی بلند ترین سطح 86,513.46 پر پہنچ گیا جس کے بعد دوسرے سیشن میں کچھ حدتک فروخت دیکھی گئی۔
تاہم اختتامی گھنٹوں میں خریداری کا رحجان غالب رہا جس سے انڈیکس کو ریکارڈ سطح پر بند ہونے میں مدد ملی۔
اختتام پر بنچ مارک انڈیکس 365.32 پوائنٹس یا 0.43 فیصد اضافے کے ساتھ 86,205.66 پر بند ہوا۔
بروکریج ہاؤس ٹاپ لائن سیکیورٹیز کا کہنا ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے کامیاب سربراہ اجلاس کے بعد سرمایہ کاروں کی پرامیدی کی وجہ سے تیزی کے رجحان کو تقویت ملی ہے۔
ٹاپ لائن کے مطابق اجلاس نے علاقائی سیاسی اور معاشی استحکام کی توقعات میں اضافہ کیا اور مارکیٹ کے اعتماد کو مضبوط کیا۔ اس مثبت جذبے کے ساتھ ساتھ کارپوریٹ کی مضبوط آمدنی نے متعدد شعبوں میں وسیع پیمانے پر تیزی پیدا کی۔
ٹاپ لائن کے مطابق، جیسے ہی یہ خبر پھیلی کہ حکومت زیر التواء رقم جاری کرے گی اور 1994 اور 2002 کی پاور جنریشن پالیسیوں کے تحت قائم 18 آئی پی پیز کے لیے چار ”ٹیک اینڈ پے“ آپشنز پیش کیے جائیں گے، ایل پی ایل، این پی ایل اور این سی پی ایل بالائی سرکٹ حدود تک پہنچ گئے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ اس پیش رفت نے بجلی کے شعبے میں جذبات کو مزید بلند کیاجس سے مارکیٹ کی تیزی میں اضافہ ہوا۔
بروکریج ہاؤس کا کہنا ہے کہ انڈیکس میں اضافے میں اہم کردار ادا کرنے والوں میں پی پی ایل، ایچ یو بی سی، پی ایس او، او جی ڈی سی اور ایس ای آر ایل شامل ہیں، جنہوں نے مجموعی طور پر 368 پوائنٹس کا اضافہ کیا۔
شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے رکن ممالک کے سربراہان حکومت (سی ایچ جی) کا دو روزہ اجلاس منگل کو شروع ہوا تھا۔
تقریب میں 7 وزرائے اعظم، ایک نائب صدر، ایک وزیر خارجہ اور دیگر سینئر رہنما شرکت کر رہے ہیں۔
بھارت کے وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر بھی سربراہ اجلاس میں شرکت کیلئے منگل کو پاکستان پہنچے تھے جو تقریبا ایک دہائی میں کسی بھی بھارتی عہدیدار کا پاکستان کا پہلا دورہ ہے۔
منگل کو کے ایس ای 100 انڈیکس 578.96 پوائنٹس یا 0.68 فیصد اضافے سے 85,840.34 پر بند ہوا تھا۔
عالمی سطح پر، یورپ کی سب سے بڑی ٹیکنالوجی فرم اے ایس ایم ایل کی مایوس کن آمدن کے بعد بدھ کو عالمی سطح پر ایشیائی حصص میں گراوٹ دیکھی گئی جب کہ فیڈرل ریزرو کی جانب سے شرح سود میں معمولی کمی کی توقعات نے ڈالر کو تقویت دی۔
اس کے علاوہ فرانسیسی لگژری کمپنی ایل وی ایم ایچ کی کم آمدنی کی وجہ سے چین میں لگژری اشیاء کی طلب میں اضافہ دیکھنے میں آیا جس سے چین کے بارے میں جوش و خروش میں کمی آئی۔
جنوبی کوریا کے حصص میں 0.6 فیصد کی کمی واقع ہوئی جبکہ چپ کے حصص میں جاپان کے نکی میں 1.8 فیصد کی کمی واقع ہوئی۔ تائیوان کے حصص میں 1.2 فیصد کی کمی واقع ہوئی۔ اس سے جاپان سے باہر ایشیا پیسیفک کے حصص کے ایم ایس سی آئی کے وسیع ترین انڈیکس میں 0.32 فیصد کی کمی واقع ہوئی۔
دریں اثنا انٹربینک مارکیٹ میں بدھ کے روز امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں 0.04 فیصد کمی واقع ہوئی اور 10 پیسے کمی کے بعد ڈالر 277 روپے 84 پیسے پر بند ہوا۔
آل شیئر انڈیکس پر حجم منگل کے روز 422.11 ملین سے بڑھ کر 474.33 ملین ہو گیا۔
حصص کی مالیت گزشتہ سیشن کے 24.47 ارب روپے سے بڑھ کر 26.94 ارب روپے ہوگئی۔
سیئرل کمپنی 26.01 ملین حصص کے ساتھ حجم میں سب سے آگے رہی، اس کے بعد حب پاور کمپنی 24.34 ملین حصص کے ساتھ دوسرے اور ہم نیٹ ورک 22.57 ملین حصص کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہا۔
Comments