وزیراعظم شہباز شریف نے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کی کونسل برائے سربراہان حکومت کے 23 ویں اجلاس کے موقع پر رکن ممالک کے نمائندوں سے ملاقاتیں کیں۔

وزیراعظم شہباز شریف نے تاجکستان کے وزیر اعظم قہر رسول زودہ سے ان کے دفتر میں ملاقات کی۔

ملاقات کے دوران وزیراعظم شہباز شریف نے شنگھائی تعاون تنظیم کے سی ایچ جی اجلاس میں تاجکستان کی فعال اور تعمیری شرکت کو سراہا۔

وزیراعظم نے کہا کہ برادر ممالک اور علاقائی شراکت داروں کی حیثیت سے تاجکستان اور پاکستان دوستی اور تعاون کے پائیدار رشتے رکھتے ہیں۔

انہوں نے اس سال کے اوائل میں جولائی میں دوشنبہ کے اپنے مفید دورے کی یاد دہانی کرائی اور دوطرفہ تعلقات کی مثبت سمت پر اطمینان کا اظہار کیا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک کو مشترکہ مفادات کے تمام شعبوں بالخصوص تجارت، سرمایہ کاری، توانائی اور علاقائی رابطوں کے شعبوں میں باہمی تعاون کو مزید مستحکم کرنے کے لیے قریبی تعاون جاری رکھنا چاہیے۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے تاجک وزیر اعظم رسول زودہ نے شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ کی حیثیت سے شنگھائی تعاون تنظیم کے سی ایچ جی اجلاس کے انعقاد پر مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے اپنے اور شنگھائی تعاون تنظیم کے مندوبین کے پرتپاک استقبال اور مہمان نوازی پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔

تاجکستان کے صدر امام علی رحمان نے نیک تمناؤں کا اظہار کیا اور اس بات پر اتفاق کیا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو مزید مستحکم کرنے کے وسیع امکانات موجود ہیں، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تاجکستان پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے مکمل طور پر پرعزم ہے۔

تاجک وزیراعظم نے تاجکستان کو چینی کی برآمد کی اجازت دینے پر وزیراعظم اور حکومت پاکستان کا شکریہ ادا کیا کیونکہ اس سے دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارت میں مزید اضافہ ہوگا۔

بیلاروس اور پاکستان کے درمیان دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال

 ۔
۔

بعد ازاں وزیراعظم شہباز شریف نے بیلاروس کے اپنے ہم منصب رومن گولوفچینکو کا اپنے دفتر میں استقبال کیا۔

ملاقات کے دوران وزیر اعظم شہباز شریف نے دونوں ممالک کے درمیان مسلسل تبادلوں کی ضرورت پر زور دیا تاکہ دوطرفہ تعاون کی صلاحیت کا زیادہ سے زیادہ استعمال کیا جا سکے، خاص طور پر تجارت، سرمایہ کاری، زرعی مشینری، مشترکہ ٹریکٹرز کی پیداوار، اور روابط کے شعبوں میں۔ یہ بات وزیر اعظم کے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہی گئی۔

وزیر اعظم نے اس سال کے اوائل میں آستانہ میں صدر الیگزینڈر لوکاشینکو کے ساتھ اپنی ”بہترین اور نتیجہ خیز“ ملاقات کی یاد دہانی بھی کرائی۔

انہوں نے بیلاروس کو شنگھائی تعاون تنظیم کا مکمل رکن بننے پر مبارکباد دی اور ”شنگھائی اسپرٹ“ کو فروغ دینے کے لئے بیلاروس کے ساتھ مل کر کام کرنے کے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔

وزیراعظم شہباز شریف سے ترکمانستان کے وزیر خارجہ کی ملاقات

دریں اثناء ترکمانستان کی کابینہ کے ڈپٹی چیئرمین اور ترکمانستان کے وزیر خارجہ راشد میردوف نے بھی شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے موقع پر وزیراعظم سے ملاقات کی۔

شہباز شریف نے شنگھائی تعاون تنظیم کے سی ایچ جی اجلاس میں ترکمانستان کی بطور مہمان خصوصی شرکت کا خیرمقدم کیا اور دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ، تاریخی اور برادرانہ تعلقات کی اہمیت کا اعادہ کیا۔

وزیراعظم نے ترکمانستان کی قیادت کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے اعلیٰ سطح پر تبادلوں کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔

میردوف نے شنگھائی تعاون تنظیم کے سی ایچ جی اجلاس کے کامیاب انعقاد پر پاکستان کو مبارکباد دی اور وزیراعظم کو ترکمانستان کی قیادت کی جانب سے نیک خواہشات پیش کیں۔

انہوں نے پاک ترکمانستان تعلقات کو مضبوط اور قریبی بنانے کے لئے ترکمانستان کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔

شنگھائی تعاون تنظیم میں فعال شرکت پر کرغز وزیر سے اظہار تشکر

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کرغز جمہوریہ کی کابینہ کے چیئرمین عقیل بیک جاپاروف سے ملاقات میں شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں کرغز جمہوریہ کی مثبت اور فعال شرکت پر شکریہ ادا کیا اور شنگھائی تعاون تنظیم کے چیئرمین کی حیثیت سے وسطی ایشیائی ملک کی جانب سے پاکستان کی حمایت کو سراہا۔

شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے اجلاس کے موقع پر ہونے والی ملاقات کے دوران انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان بہترین اور برادرانہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا اور پاکستان اور کرغزستان کے درمیان دوطرفہ تعلقات کی مجموعی مثبت سمت پر اطمینان کا اظہار کیا۔

اس موقع پر اکیل بیک جاپاروف نے وزیراعظم کو شنگھائی تعاون تنظیم کے سی ایچ جی اجلاس کے کامیاب انعقاد اور دورے پر آنے والے وفود کے لئے کئے گئے بہترین انتظامات پر مبارکباد پیش کی۔

انہوں نے اپنے آنے والے وفد کے پرتپاک استقبال اور مہمان نوازی پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔

Comments

200 حروف