پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کا بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس پیر کے روز تیزی کے ساتھ شروع ہوا اور انٹرا ڈے ٹریڈنگ کے دوران 600 سے زائد پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔
اختتام پر بنچ مارک انڈیکس 222.02 پوائنٹس یا 0.26 فیصد کی کمی سے 85,261.39 پر بند ہوا۔
کے ایس ای 100 انڈیکس مثبت انداز میں کھلا اور 621 پوائنٹس کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔ بروکریج ہاؤس ٹاپ لائن سیکیورٹیز نے اپنی پوسٹ مارکیٹ رپورٹ میں کہا کہ تاہم یہ تیزی قلیل مدتی رہی کیونکہ سرمایہ کاروں نے منافع لینے کا انتخاب کیا، جس کے نتیجے میں انڈیکس انٹرا ڈے میں 327 پوائنٹس کی کمی کی کم ترین سطح آگیا۔
یہ منافع ایچ یو بی سی کی آمدنی میں متوقع کمی کی وجہ سے متاثر ہوا ، جس میں معاہدے کے جلد خاتمے کے بعد 9.15 فیصد کی کمی واقع ہوئی ، اور ساتھ ہی ای ایف ای آر ٹی کے کارپوریٹ نتائج میں بھی 4.1 فیصد کی کمی واقع ہوئی کیونکہ کمپنی نے 2024 کی تیسری سہ ماہی کیلئے فی حصص آمدن کو 13.47 روپے اور منافع کو 2.50 روپے فی حصص کا اعلان کیا تھا ، جو صنعت کی توقعات سے کم تھا۔
انڈیکس میں اہم شراکت داروں میں ایچ یو بی سی، ای ایف ای آر ٹی، او جی ڈی سی، بی اے ایچ ایل اور اینگرو شامل ہیں، جنہوں نے مجموعی طور پر 532 پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی۔ اس کے برعکس ایف ایف سی، این بی پی، اے ٹی آر ایل اور آئی ایس ایل میں مثبت رجحان نے انڈیکس میں 326 پوائنٹس کا اضافہ کیا۔
ایک اور بروکریج ہاؤس اسماعیل اقبال سیکیورٹیز نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ پیر کو پورے سیشن کے دوران انڈیکس میں اتار چڑھاؤ کا سامنا کرنا پڑا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ پاور کمپنی حبکو کو بیس پلانٹ کے لیے بجلی کی خریداری کے معاہدے کو جلد ختم کرنے کی تصدیق کے بعد فروخت کے دباؤ کا سامنا کرنا پڑا۔
سیمنز (پاکستان) انجینئرنگ کو لمیٹڈ (ایس آئی ای ایم) کے بورڈ آف ڈائریکٹرز (بی او ڈی) نے کمپنی کے انرجی پورٹ فولیو کو سیمنز گیمسا رینیوایبل انرجی (پرائیویٹ) لمیٹڈ کو تقریبا 17.82 ارب روپے (~ 64 ملین ڈالر) میں فروخت کرنے کی منظوری دی۔
پیر کے روز لسٹڈ کمپنی نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو ایک نوٹس میں اس پیش رفت سے آگاہ کیا۔
تیل و گیس کی تلاش کرنے والی کمپنی پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ (پی پی ایل) نے پنجاب کے علاقے پوٹھوار میں واقع ایک نئے ترقیاتی کنویں ادھی ساؤتھ 9 کنویں سے ہائیڈرو کاربن کی پیداوار شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔
اینگرو فرٹیلائزر لمیٹڈ (ای ایف ای آر ٹی) نے 30 ستمبر 2024 کو ختم ہونے والی تیسری سہ ماہی کے دوران 8.55 ارب روپے کا بعد از ٹیکس منافع حاصل کیا جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے 9.58 ارب روپے کے مقابلے میں 11 فیصد کم ہے۔
عالمی سطح پر پیر کے روز ایشیائی سٹاک مارکیٹس میں تیزی اور کرنسیوں میں کمی دیکھنے میں آئی کیونکہ سرمایہ کاروں نے چین کے حوصلہ افزا اقدامات کا جائزہ لیا جبکہ اس ہفتے کے آخر میں انڈونیشیا، تھائی لینڈ اور فلپائن میں مرکزی بینکوں کی جانب سے شرح سود کے اہم فیصلوں پر توجہ مرکوز کی گئی۔
یوآن 0.1 فیصد کم رہا جبکہ شنگھائی میں اسٹاک میں 1.7 فیصد اضافہ ہوا۔ امریکی ڈالر کی قدر میں اضافے کی وجہ سے جنوبی کوریا ئی وان کی قیمت میں 0.4 فیصد جبکہ ملائیشین رنگٹ میں 0.1 فیصد کی کمی واقع ہوئی۔
برطانیہ کے اہم سٹاک انڈیکس پیر کے روز بڑے پیمانے پر مستحکم رہے کیونکہ سرمایہ کاروں کو اس ہفتے اہم معاشی اعداد و شمار کے سیٹ کا انتظار ہے ، جبکہ حکومت کی جانب سے ٹیکس چھاپوں پر غور کرنے کی اطلاعات کے بعد جوا کمپنیوں میں گراوٹ آئی ہے۔
بلیو چپ ایف ٹی ایس ای 100 انڈیکس 8247.86 پر مستحکم رہا جبکہ مڈ کیپ انڈیکس ایف ٹی ایس ای 250 میں 0.1 فیصد کی کمی واقع ہوئی۔
برطانوی بک میکرز فلٹر اور اینٹین میں بالترتیب 7.3 فیصد اور 14.2 فیصد کمی واقع ہوئی، اطلاعات کے مطابق نئی حکومت جوا کمپنیوں پر 3 ارب پاؤنڈ (3.92 ارب ڈالر) ٹیکس چھاپے لگانے پر غور کر رہی ہے۔ خبروں کے بعد سفر اور تفریح کے شعبے میں 2 فیصد کمی واقع ہوئی اور یہ شعبوں میں سب سے زیادہ گراوٹ تھی۔
دریں اثناء پیر کے روز انٹر بینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں 0.01 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔ اختتام پر ڈالر 277.66 روپے پر بند ہوا جو ڈالر کے مقابلے میں 0.02 روپے کی کمی ہے۔
آل شیئر انڈیکس پر حجم جمعہ کے روز 560.74 ملین سے کم ہوکر 477.64 ملین رہ گیا۔
حصص کی مالیت گزشتہ سیشن کے 26.12 ارب روپے سے کم ہو کر 23.47 ارب روپے رہ گئی۔
ورلڈ کال ٹیلی کام 41.06 ملین حصص کے ساتھ سب سے آگے رہا، اس کے بعد حب پاور کمپنی 37.18 ملین حصص کے ساتھ اور پاک ریفائنری ایکس ڈی 30.17 ملین حصص کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔
پیر کو 443 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 205 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 180 میں کمی جبکہ 58 میں استحکام رہا۔
Comments