ایم پی اے اینڈ ایس ایس نے کے الیکٹرک سے بجلی صارفین کا ڈیٹا حاصل کرنے کیلئے پی ڈی سے مدد طلب کرلی
باخبر ذرائع نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ وزارت برائے غربت کے خاتمے اور سماجی تحفظ (ایم پی اے اینڈ ایس ایس) نے کے الیکٹرک (کے ای) سے بجلی صارفین کا ڈیٹا حاصل کرنے کے لئے پاور ڈویژن کی مدد طلب کی ہے۔
ایم پی اے اینڈ ایس ایس کے مطابق وزیراعظم کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے بینظیر انکم سپورٹ فنڈ کے مستحقین کو بجلی کے بلوں کے ذریعے براہ راست سبسڈی دی جاسکتی ہے۔
بی آئی ایس پی نے کے الیکٹرک سے درخواست کی کہ وہ بلک ڈیٹا کے تبادلے کے حوالے سے حکمت عملی تیار کرنے کیلئے اجلاس کا اہتمام کرے تاہم پاور یوٹیلیٹی کمپنی نے جواب دیا کہ درخواست پاور ڈویژن کے ذریعے کی جائے۔
بی آئی ایس پی نے پاور ڈویژن سے درخواست کی کہ وہ کے الیکٹرک کو وزیراعظم کی ہدایت پر عملدرآمد کیلئے تعاون کی ہدایت کرے۔
منصوبے کے تحت، بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) 5 ملین مستحقین کا ڈیٹا پاور انفارمیشن ٹیکنالوجی کمپنی (پی آئی ٹی سی) کے ساتھ ہم آہنگی کے لیے فراہم کرے گا۔ پاور انفارمیشن ٹیکنالوجی کمپنی (پی آئی ٹی سی) کی جانب سے اعداد و شمار کی تصدیق کے بعد پاور ڈویژن اور فنانس ڈویژن کی رضامندی کے بعد مستحق افراد کو ان کے بجلی کے بلوں کے ذریعے براہ راست سبسڈی دی جاسکتی ہے۔
کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ تمام سبسڈیزکے الیکٹرک اور اس کے صارفین کو فراہم کی جاتی ہیں اور یہ پاکستان حکومت کی ہدایات کی بنیاد پر پاور ڈویژن اور مالیات ڈویژن کے ذریعے فراہم کی جاتی ہیں۔ اس لیے کے ای نے یہ دلیل دی ہے کہ ڈیٹا کی شیئرنگ کی ہدایت بھی پاور ڈویژن اور مالیات ڈویژن کے ذریعے بھیجی جانی چاہیے۔
غربت کے خاتمے اور سماجی تحفظ کی وزارت (ایم پی اے اینڈ ایس ایس) ای واؤچر کے ذریعے پروٹیکٹڈ صارفین بکو کو براہ راست سبسڈی فراہم کرے گی۔
بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) پی ایم ٹی کی بنیاد پر ڈیٹا کو پاور ڈویژن کے ساتھ مزید کارروائی کے لیے شیئر کرنے کا ذمہ دار ہوگا، جبکہ پاور ڈویژن اور ڈسکوز رجسٹرڈ موبائل نمبروں کے ذریعے، جو پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی سے تصدیق کیے جائیں گے، متعلقہ صارفین کو ای-واؤچر جاری کریں گے۔ اس کے علاوہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو بجلی بلوں کے ساتھ ای واؤچر جمع کرنے کے نظام کی ترقی کے لیے تمام بینکوں کی خدمات حاصل کرنا ہوں گی۔
ایم پی اے اینڈ ایس ایس نے براہ راست سبسڈی بڑھانے کے لئے مندرجہ ذیل طریقہ کار تجویز کیا ہے:(i) حکومت کی طرف سے طے کردہ پی ایم ٹی کے ساتھ بجلی کے کنکشن رکھنے والے 20 ملین فیملیش کو پاور ڈویژن / ڈسکوز کی طرف سے ای واؤچر جاری کیے جائیں گے۔(ii) متعلقہ ڈسکوز کے دائرہ اختیار میں آنے والے خاندان بل اور ای واؤچر کے ساتھ مالیاتی اداروں سمیت بل جمع کرنے والے پوائنٹس سے رابطہ کریں گے۔ (iii) بل کلیکشن پوائنٹس میں میٹر ریفرنس نمبر اور شناختی کارڈ شامل کیا جائے گا تاکہ سسٹم کے ذریعے سبسڈی کی تصدیق کی جاسکے اور بیک اینڈ ڈیٹا کو خود بخود اپ ڈیٹ کیا جاسکے۔(iv)پاور ڈویژن/ پی آئی ٹی سی کے ذریعے تیار کردہ ایپلی کیشن پروگرامنگ انٹرفیس خود بخود بی آئی ایس پی پی ایم ٹی کے ساتھ کھپت سے مطابقت رکھیں گے اور کھپت کے اعداد و شمار کی بنیاد پر غیر مستحق صارفین کو فہرست سے خارج کردیں گے۔(v) جو لوگ مستحق نہیں پائے جائیں گے ان سے وصولی کو اگلے بلوں میں ایڈجسٹ کیا جائے گا۔(vi) وہ لوگ جو مستحق ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں لیکن شامل نہیں ہیں، ان کے پاس رجسٹریشن کے لئے این ایس ای آر ڈیسک سے رابطہ کرنے اور ای واؤچر کی اگلی نسل میں شامل کرنے کے لئے صارفین کے نمبر کو اپ ڈیٹ کرنے کا آپشن ہوگا۔ اور (vii) یہ تجویز پیش کی گئی ہے کہ ایک خاندان کو ایک فائدہ ملے گا۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024
Comments