اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ریگولیٹری ریٹیل پورٹ فولیو کی حد 180 ملین روپے سے بڑھا کر 300 ملین روپے کردی ہے۔
مرکزی بینک کے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ بیسل فریم ورک کے تحت مقرر کردہ ریگولیٹری ریٹیل پورٹ فولیو کی حد 180 ملین روپے کو فوری طور پر بڑھا کر 300 ملین روپے کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اس میں مزید کہا گیا ہے کہ اس موضوع پر دیگر تمام ہدایات میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی۔
مزید برآں اسٹیٹ بینک نے اسمال میڈیم انٹرپرائزز (ایس ایم ای) فنانسنگ کو مزید فروغ دینے کے لیے چھوٹے کاروباری اداروں (ایس ای) اور میڈیم انٹرپرائزز (ایم ای) کے لیے پروڈینشل ریگولیشنز میں بھی ترمیم کی ہے۔
اسٹیٹ بینک کی تازہ ترین ترامیم کے مطابق چھوٹے کاروباری ادارے ایک بینک/ ڈی ایف آئی یا تمام بینکوں اور ڈی ایف آئیز سے 100 ملین روپے تک کا قرض حاصل کرسکتے ہیں۔
اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری نوٹس میں کہا گیا ہے کہ بینکوں اور ڈی ایف آئیز کو اجازت دی گئی ہے کہ وہ لیکوئڈ اثاثوں (بینک ڈپازٹس کی نقد رقم، ڈپازٹ/ سرمایہ کاری کے سرٹیفکیٹ، پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز، ٹریژری بلز اور نیشنل سیونگ اسکیم سیکیورٹیز) میں کٹوتی کریں۔
اسی طرح میڈیم انٹرپرائز اب کسی ایک بینک/ ڈی ایف آئی یا تمام بینکوں اور ڈی ایف آئیز سے 500 ملین روپے تک کی فنانسنگ (بشمول لیزڈ اثاثے) حاصل کرسکتا ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ بینکوں اور ڈی ایف آئیز کو اجازت ہے کہ وہ اپنے مکمل اثاثوں (بینک ڈپازٹس کی نقد رقم کی مالیت، ڈپازٹ/ سرمایہ کاری کے سرٹیفکیٹ، پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز، ٹریژری بلز اور نیشنل سیونگ اسکیم سیکیورٹیز) میں کٹوتی کریں۔
اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ ان تبدیلیوں کا اطلاق فوری طور پر ہوگا۔
Comments