وفاقی ٹیکس محتسب (ایف ٹی او) نے چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو نوٹس جاری کرتے ہوئے پاکستان بھر میں غیر منقولہ جائیدادوں کی ویلیو ایشن پر نظر ثانی میں ایک سال سے زائد کی تاخیر پر وضاحت طلب کرلی ہے۔
اس حوالے سے وفاقی ٹیکس محتسب نے چیئرمین ایف بی آر کو وضاحتی مراسلہ جاری کردیا ہے۔
وفاقی ٹیکس محتسب نے ملک بھر میں غیر منقولہ جائیدادوں کی قیمتوں پر نظر ثانی کے لیے ایف بی آر کو 11 اکتوبر 2024 کی ڈیڈ لائن بھی دی ہے۔
وفاقی ٹیکس محتسب نے چیئرمین ایف بی آر کو متنبہ کیا ہے کہ مذکورہ تاریخ تک یا اس سے قبل حتمی تعمیلی رپورٹ پیش نہ کرنے کی صورت میں ایف ٹی او آرڈیننس 2000 کے سیکشن 12 (2) کے تحت مدعا علیہان (ایف بی آر حکام) کے خلاف کارروائی شروع کی جائے گی۔
اس کے جواب میں ایف بی آر نے ایف ٹی او کو آگاہ کیا ہے کہ تمام بڑے شہروں میں غیر منقولہ جائیدادوں کی نظر ثانی شدہ قیمتوں پر نئے ایس آر اوز کو مقررہ وقت پر حتمی شکل دی جا رہی ہے۔
وفاقی ٹیکس محتسب کی جانب سے ایف بی آر کے مختلف سینئر حکام کو جاری کیے گئے ’وضاحت کے نوٹس‘ کے مطابق مذکورہ شکایت کی تحقیقات ایف ٹی او آفس نے کی تھیں اور 6 ستمبر 2023 کو نتائج/سفارشات کے ذریعے وفاقی ٹیکس محتسب نے سفارش کی تھی کہ سپرا کے پیش نظر ایف بی آر متعلقہ ممبر آئی آر، ایف بی آر کو چیف کمشنر آئی آر کی سفارشات کی روشنی میں ضروری اقدامات کرنے کی ہدایت کرے۔ آر ٹی او حیدرآباد اور 30 دن کے اندر تعمیل کی اطلاع دیں۔
ایف بی آر کے سیکرٹری (عدالتی امور) نے 31 ستمبر 2023 کو لکھے گئے خط میں بتایا کہ ان لینڈ ریونیو (آئی آر) ونگ پاکستان بھر میں غیر منقولہ جائیدادوں کی ویلیو ایشن پر نظر ثانی کے عمل میں مصروف ہے اور میرپورخاص سمیت پاکستان بھر کے مختلف شہروں میں غیر منقولہ جائیدادوں کی ویلیو ایشن پر نظر ثانی کے حوالے سے مسودہ ایس آر اوز کو چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو (سی سی آئی آر) اورریجنل ٹیکس آفس (آر ٹی او) حیدرآباد کی سفارشات کی روشنی میں مقررہ وقت میں حتمی شکل دی جائے گی۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024
Comments