سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں سیکیورٹی سیٹ اپ کو مضبوط بنانے کے لیے خیبر پختونخوا (کے پی) سے فوجی دستے روانہ کردیے گئے ہیں۔

یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی ہے جب وفاقی حکومت نے 5 سے 17 اکتوبر 2024 تک اسلام آباد اور آس پاس کے علاقوں میں امن و امان کو برقرار رکھنے میں سول حکام کی مدد کے لیے پاک فوج کی تعیناتی کی اجازت دی جو کہ شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) سمٹ کیلئے سیکیورٹی کے وسیع تر انتظامات کا حصہ ہے۔

اسلام آباد میں سیکیورٹی سیٹ اپ کو مضبوط بنانے کے لئے کے پی سے اضافی فوجی دستے بھیجے گئے ہیں۔ سیکیورٹی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ ان اقدامات کا مقصد دشمن عناصر کی جانب سے کسی بھی ممکنہ خلل کو روکنا اور شہریوں اور بین الاقوامی مہمانوں کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے۔

سیکیورٹی حکام کا کہنا تھا کہ ’جو بھی بدامنی پھیلانے کی کوشش کرے گا اسے فیصلہ کن کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ کے پی سے فوجیوں کی موجودگی سے دارالحکومت کے ارد گرد سیکیورٹی کو مضبوط بنایا جائے گا اور شرپسندوں کی جانب سے سربراہی اجلاس کے دوران بدامنی پھیلانے کی کسی بھی کوشش کو روکا جائے گا۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف