وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ پاکستان ملائیشیا کو ایک لاکھ ٹن چاول برآمد کرے گا۔

وفاقی وزیر نے ملائیشیا کے وزیراعظم کے حالیہ دورہ پاکستان کی کامیابی پر روشنی ڈالی۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ دورہ انتہائی کامیاب رہا اور اس سے پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان مضبوط اور برادرانہ تعلقات کا اظہار ہوتا ہے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں حکومت نے خارجہ پالیسی کے میدان میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دورے کے دوران دونوں ممالک نے تجارت اور سرمایہ کاری پر بات چیت کو آگے بڑھایا ہے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وزیراعظم شہبازشریف نے ورلڈ اکنامک فورم کے دوران ملائیشیا کے وزیراعظم کو دورے کی دعوت دی ہے۔

ایک اہم پیش رفت پاکستان کی جانب سے ملائیشیا کو حلال گوشت اور چاول کی برآمدات میں اضافہ ہے۔

وزیراطلاعات نے کہا کہ پاکستان کی معیشت مسلسل بہتر ہورہی ہے اور بین الاقوامی رہنماؤں کے دوروں سے اسے مزید استحکام ملے گا۔ انہوں نے پاکستان کے معاشی امکانات کو فروغ دینے کے لئے اس طرح کے دوروں کی اہمیت پر زور دیا۔

وفاقی وزیر نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ حکومت تجارت کے فروغ میں نمایاں پیش رفت کررہی ہے، انہوں نے اعلان کیا کہ پاکستان شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سربراہ اجلاس کی میزبانی کرے گا، جس میں 12 ممالک کے رہنما پاکستان کا دورہ کریں گے۔

اسلام آباد کو اس ایونٹ کے لیے خصوصی طور پر تیار کیا جارہا ہے جس میں پاکستان کو عالمی تجارت کے لیے ایک مثالی مارکیٹ کے طور پر پیش کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کامیابی کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے اور ہر ملک پاکستان کے بارے میں مثبت بات کررہا ہے۔

وزیر اعظم شہباز شریف کی بین الاقوامی سطح پر بالخصوص اقوام متحدہ میں کاوشوں کو عطا تارڑ نے سراہا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے فلسطین اور کشمیر پر پاکستان کے موقف کو موثر انداز میں پیش کیا جس کی اپوزیشن نے بھی تعریف کی۔

وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات سے دوچار ہے،اس موضوع کو وزیر اعظم نے عالمی سطح پر اٹھایا ہے۔

مزید برآں، وزیر اعظم نے دنیا کو دہشت گردی کے مسئلے سے بھی آگاہ کیا۔

وزیر تارڑ نے کہا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے پروگرام نے پاکستان کی معیشت کو مضبوط کیا ہے، اور کہا کہ آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک دونوں نے پاکستان کی معاشی ترقی کی تعریف کی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ٹیکس دہندگان (فائلرز) کی بڑھتی ہوئی تعداد کے معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

وزیر اطلاعات نے پاکستان اسٹاک مارکیٹ کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ بلومبرگ نے اس کی ترقی کا اعتراف کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت عوام کے لئے آسانیاں پیدا کرنے کے لئے پرعزم ہے، برآمدات میں اضافہ اور تجارتی خسارہ کم ہورہا ہے۔ وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ وزیراعظم شہبازشریف کی کارکردگی کو عالمی سطح پر سراہا جا رہا ہے اور مہنگائی کی شرح کم ہو کر 6.9 فیصد رہ گئی ہے۔

وفاقی وزیر نے پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے آغاز پر ہونے والے احتجاج پر اپوزیشن کو تنقید کا نشانہ بنایا، خاص طور پر پی ٹی آئی کے بانی رہنما کے دھرنے کا حوالہ دیتے ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس کی میزبانی پاکستان کے لیے ایک اہم اعزاز ہے اور ایسے وقت میں احتجاج دنیا کو منفی پیغام دیتا ہے۔ وفاقی وزیر نے اپوزیشن ارکان پر زور دیا کہ وہ پاکستان کا مثبت تشخص پیش کریں اور اپنی شکایات سڑکوں کے بجائے پارلیمنٹ کے فلور پر اٹھائیں۔ انہوں نے علی امین گنڈاپور کو مشورہ دیا کہ وہ احتجاج کے بجائے پشاور میں ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں کمی پر توجہ دیں۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف