بجٹ (25-2024) میں 1800 ارب روپے کے ٹیکس اقدامات کے باوجود فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو 25-2024 کی پہلی سہ ماہی (جولائی تا ستمبر) کے دوران 87 ارب روپے سے زائد کے بڑے شارٹ فال کا سامنا ہے۔

ایف بی آر نے رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے لیے مقرر کردہ 2 ہزار 539 ارب روپے کے ہدف کے مقابلے میں 2 ہزار 452 ارب روپے وصول کیے ہیں۔

تاہم ایف بی آر نے رواں ماہ کے دوران 996 ارب روپے کا خالص ریونیو اکٹھا کرکے ستمبر 2024 کے لیے مقرر کردہ 985 ارب روپے کا ماہانہ ہدف حاصل کرلیا ہے۔

ستمبر 2024 ء کے لئے ٹیکس وصولیوں کا ہدف پورا کر لیا گیا ہے لیکن پہلی سہ ماہی (جولائی تا ستمبر) 25-2024 کے دوران 87 ارب روپے کا بڑا شارٹ فال ہے۔ ایف بی آر کو ٹیکس سال 2024 کے 36 لاکھ انکم ٹیکس گوشوارے موصول ہوئے ہیں جن میں سے 13 لاکھ صفر ٹیکس دہندگان ہیں۔ ایف بی آر نے ٹیکس سال 2024 کے لئے 3.6 ملین انکم ٹیکس گوشوارے وصول کیے ہیں جبکہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے دوران یہ تعداد 1.9 ملین تھی۔

ٹیکس سال 2023 میں ایف بی آر کو مجموعی طور پر 62 لاکھ گوشوارے موصول ہوئے ہیں۔ ایف بی آر نے ٹیکس سال 2024 کے دوران گوشواروں کے ساتھ ٹیکس کی مد میں 95 ہزار 708 ملین روپے وصول کیے ہیں۔ جولائی 2023 سے اب تک رجسٹرڈ افراد کی تعداد 825,257 تھی جن میں 497,092 نیل فائلرز شامل تھے۔ تاہم جولائی 2024 سے اب تک رجسٹرڈ افراد کی تعداد 3 لاکھ 40 ہزار 473 ہے جن میں 2 لاکھ 37 ہزار 237 نیل فائلرز شامل ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نان فائلرز اور نیل فائلرز کے خلاف انفورسمنٹ اقدامات پر مشتمل آرڈیننس جاری کرے گی۔ تاکہ 25-2024 کے لئے 12,915 ارب روپے کے ٹیکس وصولی کے ہدف کو پورا کیا جاسکے۔

حال ہی میں وزیر اعظم نے ایف بی آر کے ٹرانسفارمیشن پلان کی منظوری دی تھی جس میں نان فائلر کیٹیگری کے خاتمے اور نان رجسٹرڈ کاروباری اداروں کی تنظیم نو کے حوالے سے اقدامات شامل تھے۔

کارپوریٹ سیکٹر اور بینکوں کی جانب سے ستمبر 2024 میں ایڈوانس ٹیکس قسط بھی ادا کی جانی تھی۔

مالی سال 25-2024 کے پہلے دو ماہ کے دوران ایف بی آر کو ٹیکس وصولیوں میں 98 ارب روپے کا بڑا شارٹ فال کا سامنا کرنا پڑا تھا اور اس عرصے کے دوران 1554 ارب روپے کے مقررہ ہدف کے مقابلے میں خالص وصولی 1456 ارب روپے رہی تھی۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف