برطانیہ نے پیر کے روز کہا کہ لبنان میں اسرائیلی فضائی حملوں کے بعد تمام فریقوں کو کشیدگی میں کمی اور جنگ بندی کی کوشش کرنی چاہئے اور اس بات کا اعادہ کیا کہ خطے کو تباہی کے دہانے سے پیچھے ہٹنے کی ضرورت ہے۔

برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ’ہم اسرائیل کے اپنے دفاع کے حق کی حمایت کرتے ہیں۔‘ لیکن اب ہمارا واضح پیغام یہ ہے کہ تمام فریق تحمل کا مظاہرہ کریں۔

اسرائیل نے لبنان پر دو ہفتوں سے جاری حملوں میں حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ اور متعدد کمانڈروں کو قتل کرنے کے ساتھ ساتھ تقریبا ایک ہزار لبنانیوں کو ہلاک اور دس لاکھ کو اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور کر دیا ہے۔ حزب اللہ نے لبنان پر اسرائیل کے کسی بھی زمینی حملے کا مقابلہ کرنے کا عہد کیا ہے۔

انہوں نے کہا، “ہم چاہتے ہیں کہ تمام فریق تباہی کے دہانے سے پیچھے ہٹیں۔ مزید کشیدگی سے گریز کیا جانا چاہیے۔ جنگ بندی سے سیاسی حل تلاش کرنے کے لئے ضروری گنجائش ملے گی جو خطے میں امن کو یقینی بنانے کے لئے ضروری ہے۔

اسٹارمر اور دیگر حکومتی وزراء نے بھی برطانوی شہریوں سے کہا ہے کہ وہ کمرشل پروازوں کے ذریعے لبنان چھوڑ دیں جبکہ یہ اب بھی ممکن ہے۔

ترجمان نے کہا کہ حکومت لبنان کی صورتحال کے حوالے سے تمام ہنگامی منصوبہ بندی پر کام کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا، “اس وقت ہم جس چیز پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں وہ یہ ہے کہ جو لوگ ملک چھوڑنا چاہتے ہیں ان کے لئے کمرشل پروازوں میں اضافی جگہیں محفوظ کی جائیں۔

Comments

200 حروف