وزیراعظم شہبازشریف نے ایک بار پھر تمام سیاسی جماعتوں کو ملک کے لئے ’میثاق معیشت‘ پر دستخط کرنے کی دعوت دیدی۔

لندن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ انہوں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے اپنے خطاب میں فلسطین اور کشمیر سمیت متعدد موضوعات پر عالمی برادری کے سامنے پاکستان کے مؤقف کا اظہار کیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موقع پر نیویارک میں مختلف عالمی رہنماؤں سے بھی ملاقاتیں کیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ انہوں نے برطانوی وزیراعظم، بنگلہ دیش کے چیف ایگزیکٹو، ترکیہ کے صدر، عراقی وزیراعظم، کویت کے ولی عہد اور دیگر سمیت عالمی رہنماؤں سے نتیجہ خیز بات چیت کی۔

وزیراعظم نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کے دوران مسئلہ فلسطین پر بھرپور آواز اٹھاتے ہوئے کہا کہ فلسطین کو فوری طور پر اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دی جائے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان غزہ میں اسرائیلی بربریت اور مظالم کی مذمت کرتا ہے اور فلسطینیوں کے خون ریزی کو فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کرتا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی قابض افواج کی جانب سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور مظالم پر بھی آواز اٹھائی۔

انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق ان کا ناقابل تنسیخ حق خودارادیت دیا جائے ۔ ملک کی معاشی صورتحال کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ملک استحکام اور مثبت سمت کی جانب گامزن ہے ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچایا اور معیشت کو درست راستے پر گامزن کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ساتھ اسٹینڈ بائی معاہدے پر دستخط کیے اور چند روز قبل آئی ایم ایف نے بھی پاکستان کے لیے توسیعی فنڈ سہولت پروگرام کے تحت 7 ارب ڈالر کی منظوری دی۔

وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے نیویارک میں ایم ڈی آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے صدر سے ملاقات کی جس میں انہوں نے ملکی معاشی ترقی اور اس سلسلے میں حکومتی اقدامات کو سراہا۔

اس موقع پر وزیراعظم نے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے تک پہنچنے میں اہم کردار ادا کرنے اور پاکستان کی حمایت کرنے پر دوست ممالک سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور چین کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور ان کی معاشی ٹیم کی لگن اور محنت پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے آئی ایم ایف پروگرام کی منظوری میں کردار ادا کرنے پر چین میں پاکستان کے سفیر اور پاکستان میں چینی سفیر کا بھی شکریہ ادا کیا۔

پریس کانفرنس کے دوران وزیراعظم شہباز شریف نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا بھی شکریہ ادا کیا اور آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے پر پہنچنے میں ان کے کردار کو سراہا۔

انہوں نے کہا کہ ملک معاشی بحران سے نکل آیا ہے اور اب معاشی استحکام کی جانب بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ افراط زر کی شرح کم ہو کر 9.4 فیصد ہو گئی ہے جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 32 فیصد تھی۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے پالیسی ریٹ میں کمی کی ہے جو اب 17 فیصد پر ہے جبکہ اجناس کی قیمتیں بھی مستحکم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ تمام اشارے ظاہر کرتے ہیں کہ معاشی صورتحال میں بہتری آئی ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے ملک کی اقتصادی ترقی کیلئے پوری قوم بالخصوص اشرافیہ طبقے کی طرف سے مزید اجتماعی کوششیں کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

Comments

200 حروف