وزیراعظم کا عالمی بینک اور آئی ایم ایف کے سربراہوں سے پاکستان کی معاشی اصلاحات پر تبادلہ خیال
نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی (یو این جی اے) کے اجلاس کے موقع پر اعلیٰ سطح ی ملاقاتوں میں وزیر اعظم شہباز شریف نے عالمی بینک اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سمیت اہم بین الاقوامی مالیاتی رہنماؤں سے پاکستان کے معاشی اصلاحات کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا۔
ایک سرکاری بیان کے مطابق وزیر اعظم نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا سے ملاقات کی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم نے پاکستان کے لیے 37 ماہ کی توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) کے لیے اسٹاف لیول ایگریمنٹ (ایس ایل اے) کے کامیاب انعقاد کے لیے آئی ایم ایف کے ساتھ تعاون کو سراہتے ہوئے ڈھانچہ جاتی اصلاحات کے نفاذ اور نجی شعبے کی ترقی کو فروغ دینے کے لیے حکومت کے عزم پر روشنی ڈالی۔
بدھ کے روز آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ نے توسیعی فنڈ سہولت کے تحت توسیعی انتظامات کی پاکستان کی درخواست پر غور کیا۔ اس نے تقریبا 1.1 بلین ڈالر کے قرض کی پہلی قسط فوری طور پر جاری کرنے کی بھی منظوری دی، جو ممکنہ طور پر 30 ستمبر تک موصول ہونے کا امکان ہے۔
دریں اثنا، آئی ایم ایف کے سربراہ سے ملاقات کے دوران، وزیر اعظم شہباز شریف نے عالمی قرض دہندہ کی تکنیکی معاونت اور استعداد کار بڑھانے کے پروگراموں کی تعریف کی جس سے ملک کے اداروں کو مضبوط بنانے اور معاشی انتظام کو بہتر بنانے میں مدد ملی ہے۔
دریں اثنا، آئی ایم ایف کے منیجنگ ڈائریکٹر نے پاکستان کی کوششوں کے لئے آئی ایم ایف کی حمایت کا اظہار کیا اور ”میکرو اکنامک استحکام کو برقرار رکھنے اور جامع اور پائیدار ترقی کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا“۔
ملاقات کے دوران، دونوں فریقوں نے موسمیاتی تبدیلی کے لئے موافقت کی مالی اعانت کو متحرک کرنے کی فوری ضرورت پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
وزیر اعظم نے اس بات پر اتفاق کیا کہ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اکتوبر میں آئی ایم ایف کے سالانہ اجلاسوں کے دوران اس اہم معاملے کو آئی ایم ایف کی سینئر انتظامیہ کے ساتھ اٹھائیں گے۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے معاشی استحکام اور ترقی کو فروغ دینے کے لیے حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان تعاون کو مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔
نیو یارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موقع پر منعقدہ ایک علیحدہ اجلاس میں وزیر اعظم نے عالمی بینک کے صدر اجے پال سنگھ بنگا سے بھی ملاقات کی۔
سرکاری بیان کے مطابق وزیر خزانہ اورنگزیب بھی ملاقات میں موجود تھے۔
ملاقات کے دوران وزیراعظم نے اہم معاشی اصلاحات متعارف کرانے اور غربت کے خاتمے اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی سمیت پاکستان کو درپیش معاشی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے عالمی بینک کی جانب سے حکومت پاکستان کی مسلسل حمایت کو سراہا۔
وزیراعظم نے انہیں پالیسی، انتظامی اور تنظیمی اصلاحات پر مشتمل حکومتی اقدامات سے آگاہ کیا تاکہ معیشت کی مکمل صلاحیتوں کو بروئے کار لایا جا سکے اور جامع اور پائیدار معاشی نمو کو فروغ دیا جا سکے۔
شہباز شریف نے مزید کہا کہ حکومت نے خاص طور پر توانائی، فنانس اور ریونیو کے شعبوں میں اصلاحات نافذ کی ہیں اور پاکستان کے معاشی اصلاحات کے ایجنڈے کی بحالی کے لئے عالمی بینک سے تعاون بڑھانے کا منتظر ہے۔
انہوں نے پاکستان کے ترقیاتی منصوبوں بشمول پانی کے انتظام، توانائی اور انسانی ترقی کے لیے جدید مالیاتی حل تلاش کرنے پر زور دیا۔
وزیراعظم شہباز شریف اور ورلڈ بینک کے صدر نے وژن 2025 اور اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف کے مطابق پاکستان کے ترقیاتی اہداف کے حصول کے عزم کا اعادہ کیا۔
Comments