آئی ایم ایف پیکیج منظوری کے باوجود کے ایس ای 100 انڈیکس میں کمی
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں جمعرات کے کاروباری روز سیشن کے آغاز میں خریداری کے رحجان کے بعد فروخت کا دباؤ غالب آگیا۔ آئی ایم ایف کی جانب سے 7 ارب ڈالر پروگرام کی منظوری کے باوجود سرمایہ کاروں نے پاکستان کی معاشی حالت پر نظریں جمائے رکھیں اور اس کا بغور جائزہ لیا۔
کے ایس ای 100 انڈیکس نے سیشن کا آغاز مثبت کیا اور انٹرا ڈے کی تاریخی بلند ترین سطح 82,905.73 تک جا پہنچا۔
تاہم بعد کے گھنٹوں میں فروخت کے دباؤ نے انڈیکس کو 82,000 کی سطح سے نیچے دھکیل دیا۔
کاروبار کے اختتام پر بینچ مارک انڈیکس 81,657.97 پر بند ہوا 589.95 پوائنٹس یا 0.72% کی کمی ظاہر کرتا ہے۔
ماہرین سے بزنس ریکارڈر نے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ تمام مثبت خبریں پہلے ہی شامل کر لی گئی ہیں، جس سے کچھ استحکام، منافع کمانے اور پاکستان کی معاشی صورتحال کا جائزہ لینے کی راہ ہموار ہوئی ہے جو اس وقت اب بھی غیر یقینی ہے۔
بیشتر تجزیہ کار آئی ایم ایف پروگرام کو پاکستان کے لیے مجموعی طور پر مثبت قرار دیتے ہیں کیونکہ یہ حکومت کو معاشی اصلاحات کے لیے ایک بہت ضروری لائحہ عمل فراہم کرتا ہے جس سے اسلام آباد عام طور پر گریز کرتا رہا ہے۔
بدھ کے روز آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ نے پاکستان کی درخواست کا جائزہ لیا اور قرض کی پہلی قسط تقریباً 1.1 بلین ڈالر فوری طور پر جاری کرنے کی منظوری بھی دی جو امکان ہے کہ 30 ستمبر تک موصول ہو جائے گی۔
یاد رہے کہ بدھ کے روز پی ایس ایکس میں تیزی کا رجحان دیکھا گیا تھا کیونکہ بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس آئی ایم ایف بورڈ اجلاس سے قبل 764 پوائنٹس کے اضافے سے 82247.92 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔
عالمی سطح پر ایشیائی حصص نے جمعرات کے روز عالمی رجحان کو پیچھے چھوڑتے ہوئے چین کے جارحانہ پیکج کے بارے میں مسلسل اعتماد کو بڑھایا حالانکہ اس طرح کے اشارے مل رہے تھے کہ اس تیزی میں کمی آنا شروع ہو گئی ہے۔
ایشیا میں حصص بازاروں میں تیزی اس وقت آئی جب وال اسٹریٹ راتوں رات مندی کے ساتھ بند ہوا کیونکہ عالمی اسٹاک انڈیکس نے ہفتے کے آغاز سے اپنی تیزی کھو دی تھی۔
اس کے باوجود جاپان سے باہر ایشیا پیسیفک کے حصص کا ایم ایس سی آئی کا وسیع ترین انڈیکس جمعرات کو ایک فیصد سے زیادہ بڑھ کر دو سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔ جاپان کے نکی میں 2.4 فیصد اضافہ ہوا۔
اسی طرح ہانگ کانگ کے ہینگ سینگ انڈیکس میں 1.5 فیصد اضافہ ہوا جبکہ مین لینڈ سی ایس آئی 300 بلیو چپ انڈیکس نے ابتدائی نقصانات کو 0.3 فیصد اضافے کے ساتھ ختم کردیا۔
دریں اثنا انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں 0.06 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور روپیہ 15 پیسے بڑھنے کے بعد 277 روپے 69 پیسے پر بند ہوا۔
آل شیئر انڈیکس کا حجم بدھ کے روز 422.16 ملین سے بڑھ کر 423.94 ملین ہو گیا۔
حصص کی قیمت گزشتہ سیشن کے 18.38 ارب روپے سے کم ہو کر 17.67 ارب روپے رہ گئی۔
پی آئی اے ہولڈنگ کمپنی 36.33 ملین حصص کے ساتھ سب سے آگے رہی، اس کے بعد ورلڈ کال ٹیلی کام 33.11 ملین حصص کے ساتھ دوسرے اور کوہ نور اسپننگ 25.82 ملین حصص کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔
جمعرات کو 444 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 125 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 263 میں کمی جبکہ 56 میں استحکام رہا۔
Comments