وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان روس کے ساتھ تجارت، اقتصادی، توانائی، رابطے اور سیکیورٹی تعاون کو وسعت دینے کا خواہاں ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے روس کے نائب وزیر اعظم الیکسی اوورچک سے ملاقات کے دوران کیا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ وہ پاکستان کی میزبانی میں ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان کے اجلاس میں شرکت کے لئے اگلے ماہ اسلام آباد میں روسی وزیر اعظم میخائل میشوسٹن کا خیر مقدم کرنے کے منتظر ہیں۔

روس کے نائب وزیر اعظم الیکسی اوورچک اور ان کے وفد کا اسلام آباد میں خیرمقدم کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے یہ بھی بتایا کہ پاکستان روس کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانا پاکستان کی خارجہ پالیسی کی اہم ترجیح سمجھتا ہے۔

انہوں نے یاد دلایا کہ اس سال جولائی کے اوائل میں انہوں نے صدر ولادیمیر پیوٹن کے ساتھ بہت نتیجہ خیز بات چیت کی تھی، اس موقع پر انہوں نے دوطرفہ تعاون کو وسعت دینے پر تبادلہ خیال کے لئے اعلی سطح وفد بھیجنے پر صدر پیوٹن کا شکریہ ادا کیا۔

روس کے نائب وزیر اعظم الیکسی اوورچک نے پرتپاک استقبال پر وزیراعظم شہباز شریف کا شکریہ ادا کیا اور پاکستان کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے کے روس کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے پاکستان اور روس کے تعلقات کو تعمیری اور باہمی طور پر فائدہ مند قرار دیا۔

فریقین نے باقاعدگی سے رابطے جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔

وزیراعظم نے روس اور پاکستان کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کا بھی مشاہدہ کیا۔

یہ مفاہمت نامہ دونوں ممالک کی مشترکہ تفہیم اور خواہش کی عکاسی کرتا ہے تاکہ مشترکہ مفادات کے تمام شعبوں بالخصوص تجارت، سرمایہ کاری، توانائی، آئی ٹی، زراعت، سائنس و ٹیکنالوجی اور تعلیم میں باہمی فائدہ مند تعاون کو مزید مستحکم کیا جاسکے۔

دریں اثنا روسی فیڈریشن کے نائب وزیر اعظم الیکسی اوورچک پاکستان کے سرکاری دورے کے اختتام پر اسلام آباد سے روانہ ہوگئے۔

اسلام آباد ائرپورٹ پر ایڈیشنل سیکریٹری خارجہ شفقت علی خان اور روس میں پاکستان کے سفیر محمد خالد جمالی بھی موجود تھے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف