بھارتی ہاکی ٹیم منگل کو ایشین ہاکی چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں میزبان چین کو صفر کے مقابلے میں ایک گول سے ہراکر ٹائٹل کا عمدگی سے دفاع کرنے میں کامیاب رہی ہے۔ یہ فائنل چین کے خوبصورت موکی ہاکی ٹریننگ بیس، چینا دور ایثنک پارک، ہولنبیر میں کھیلا گیا۔

کانٹے دار فائنل میں بھارت کی جانب سے 51 ویں منٹ میں جوگراج سنگھ نے میچ کا واحد گول اسکور کیا جس کی بدولت بھارتی ٹیم ٹائٹل کے دفاع میں کامیاب رہی۔ اس فتح کے ساتھ بھارتی ٹیم ایونٹ میں سب سے زیادہ 5 ٹائٹل جیتنے والی پہلی ٹیم بن گئی۔

بھارت نے پہلے کوارٹر میں چین پر دباؤ ڈالنے اور مواقع پیدا کرنے کی کوشش کی جبکہ چین نے دفاعی حکمت عملی اختیار کر رکھی تاکہ بھارت کے دفاع میں کمزوری کا لمحہ تلاش کرتے ہوئے گول کیا جاسکے۔

راجکمار، سکھجیت، نیلا کنتا اور راہیل نے چینی گول پوسٹ پر مسلسل حملے جاری رکھتے ہوئے گول کیپر کو پریشان کر رکھا جبکہ ہرمپریت نے ایک شاندار پنالٹی کارنر سے گول کرنے کی عمدہ کوشش کی تاہم وہ کامیاب نہ ہوسکے۔ چین نے بھی کوارٹر کے آخر میں ایک پنالٹی کارنر حاصل کیا لیکن جیشینگ گاؤ کی ہٹ بھارتی گول کیپر کرشن پاتھک نے ناکام بنادی۔

بھارت نے دوسرے کوارٹر میں تحمل مزاجی کے ساتھ چین کے دفاع میں دراڑ ڈالنے کی کوشش کی تاہم چینی ٹیم بھی بہترین دفاعی حکمت عملی کے ساتھ بھارتی ٹیم کے کھلاڑیوں کے مسلسل پاسز کو ناکام بناتی رہی۔

نصف وقت ختم ہونے میں تین منٹ باقی تھے کہ سکھجیت نے پینلٹی کارنر حاصل کیا لیکن ہرمن پریت کی ہٹ گول پوسٹ کو لگنے کے سبب ناکام ہوگئی۔ چین کے بینہائی چن کوارٹر کے آخری منٹ میں گول کرنے کی عمدہ کوشش کی تاہم جوگراج سنگھ نے شاندار سلائیڈ ٹیکل کا مظاہرہ کرتے ہوئے پہلے ہاف کو بغیر کسی گول کے یقینی بنایا۔

تیسرے کوارٹر میں بھارت نے کھیل کی شدت بڑھانے کی کوشش کی، لیکن چین نے ہر قدم پر ان کا بھرپور مقابلہ کیا۔ ہرمپریت نے زور دار ہٹ کے ذریعے گیند کو سرکل میں پہنچانے کی کوشش کی اور چند مواقع پر ابھیشیک کو پاسز بھی دیے لیکن وہ گیند پر کنٹرول نہ رکھ سکے۔

چین کے وین ہوئی ای نے کوارٹر کے وسط میں ایک کاؤنٹر اٹیک پر پنالٹی کارنر حاصل کیا لیکن کرشن پاتھک نے اسے ناکام بنا دیا۔ کوارٹر کے 11 ویں منٹ میں چین نے ایک اور پنالٹی کارنر حاصل کیا مگر کرشن پاتھک نے دوبارہ گیند روک کر گول کی کوشش ناکام بنادی۔ چین نے تیسرے کوارٹر کے اختتام پر گول کرنے کی انتہائی کوشش کی لیکن بھارت کا دفاع بدستور مضبوط رہا۔

آخری کوارٹر کے آغاز میں چین کے چانگ لیانگ نے بھارتی دفاع کو دباؤ میں ڈالنے کی بھر پور کوشش کی تاہم وہ بھی بھارت کیلئے خطرہ پیدا کرنے میں ناکام رہے اور بھارت نے کھیل پر کنٹرول حاصل کر لیا۔ وقت کم ہونے کے ساتھ بھارت کی جانب سے حکمت عملی تبدیل کرتے ہوئے جارحانہ انداز اپنایا گیا، کچھ ہی دیر بعد ہرمپریت سنگھ نے بائیں جانب سے گیند جوگراج سنگھ کو دی جنہوں نے عمدگی سے اس پاس کو فیصلہ کن گول میں تبدیل کردیا۔

اس کے بعد چین کی جانب سے بھی گول کرنے کی کوششیں تیز ہوگئیں اور کھیل مزید دلچسپ ہوگیا تاہم اختتامی وقت تک بھارت نے اپنی برتری برقرار رکھی۔ بھارتی کھلاڑیوں نے وقت کو مد نظر رکھتے ہوئے گیند اپنے پاس رکھنے کو ترجیح دی اور میزبان چین کے خلاف ایک گول کی فتح حاصل کر کے اپنے ٹائٹل کا دفاع کیا۔

اس سے قبل پاکستان نے تیسری پوزیشن کے میچ میں جنوبی کوریا کو 2 کے مقابلے میں 5 گول سے شکست دیکر کانسی کا تمغہ حاصل کیا جبکہ سیمی فائنل میں اسے چین کے ہاتھوں پنالٹی شوٹ آؤٹ پر 0-2 سے شکست ہوئی تھی۔

Comments

200 حروف