مہنگائی میں کمی معیشت کو دانشمندانہ طریقے سے سنبھالنے کا ثبوت ہے، محمد اورنگزیب
- وزیراعلیٰ سندھ اور وفاقی وزیر خزانہ کا معیشت کو مضبوط بنانے کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ معیشت کو مضبوط بنانے کے لیے اہم اقدامات کیے جا رہے ہیں، ابتدائی نتائج واضح ہیں کیونکہ مہنگائی کی شرح سنگل ڈیجٹ میں آچکی ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے ملاقات کے دوران کیا۔
اجلاس میں چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ، وفاقی سیکریٹری خزانہ امداد اللہ بوسال، پی ایس سی ایم آغا واصف اور صوبائی سیکریٹری خزانہ فیاض جتوئی نے شرکت کی۔
ملاقات کے دوران وزیراعلیٰ سندھ نے وفاقی وزیر خزانہ کو بتایا کہ سندھ ریونیو بورڈ کو رواں مالی سال 350 ارب روپے کی وصولی کا ہدف دیا گیا ہے۔ اسی طرح زرعی ٹیکس جمع کرنے کے طریقہ کار کو بھی بہتر کیا جارہا ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ نے وفاقی فنڈڈ منصوبوں (پی ایس ڈی پی) کا مسئلہ اٹھایا جن کے لیے فنڈز جاری نہیں کیے جا رہے تھے، جس کے نتیجے میں یہاں تک کہ جاری جامشورو-سیہون روڈ کا منصوبہ، جس میں صوبائی حکومت نے 7 ارب روپے کا حصہ ڈالا ہے، سست رفتاری کا شکار ہے۔
انہوں نے مہران ہائی وے کی ڈوئلائزیشن پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ وفاقی وزیر خزانہ نے وزیراعلیٰ سندھ کو یقین دلایا کہ وفاق کی مالی اعانت سے چلنے والے منصوبوں کی مناسب دیکھ بھال کی جائے گی۔
اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں صنعتکاری، زرعی شعبے اور سرمایہ کاری کو راغب کرکے مل کر کام کریں گی۔
سندھ حکومت کی جانب سے پی پی پی موڈ میں شروع کیے گئے منصوبوں کو بھی ملاقات میں سراہا گیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ تھر کوئلہ کان کنی کا منصوبہ پی پی پی موڈ میں شروع کیا گیا سب سے بڑا منصوبہ ہے۔ اس وقت ملیر ایکسپریس وے اور دریائے سندھ پر گھوٹکی-کندھ کوٹ پل پی پی پی موڈ میں جاری بڑے منصوبے ہیں۔
وزیراعلیٰ اور وفاقی وزیر خزانہ نے معیشت کو مضبوط بنانے کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024
Comments