آئی ایم ایف بورڈ میٹنگ کی پیشرفت، شرح سود میں کمی ، کے ایس ای 100 انڈیکس میں اضافہ
- بینچ مارک انڈیکس 315.44 پوائنٹس کے اضافے سے 79,333.06 پوائنٹس پر بند ہوا
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کا بورڈ اجلاس 25 ستمبر کو مقرر کیے جانے اور مرکزی بینک کی جانب سے شرح سود میں 200 بیسس پوائنٹس کی کمی پر جمعے کے کاروباری روز کے ایس ای 100 انڈیکس میں نسبتا خاموش رد عمل دیکھنے میں آیا اور سیشن کے اختتام پر انڈیکس میں 0.4 فیصد اضافہ ریکارڈ ہوا۔
سیشن کے آغاز میں ایک اچانک اضافے کے بعد سرمایہ کاروں نے رحجان تبدیل کرتے ہوئے منافع کا حصول شروع کردیا جس سے سیشن کے ابتدا میں ہونے والی خریداری پر منفی اثرات مرتب ہوئے۔
یہ قلیل مدتی جوش و خروش اس وقت سامنا آیا جب اس بات کی تصدیق ہو گئی کہ آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ رواں ماہ پاکستان کے 7 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج کو اپنے ایجنڈے میں شامل کرے گا۔ بنیادی شرح سود میں 200 بی پی ایس کی کمی بھی اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کا چار سالوں میں سب سے بڑا اقدام تھا تاہم اس کے باوجود بھی تاجروں کیلئے 80 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور کرنا کٹھن مرحلہ ثابت ہوا۔
اس مرحلے پر منافع کے حصول کے باعث انڈیکس 79,333.06 پر آ گیا جو کہ 315.44 پوائنٹس یا اختتام تک 0.40 فیصد کا اضافہ ظاہر کرتا ہے۔
شرح سود میں کمی سے براہ راست فائدہ اٹھانے والے شعبوں میں کچھ ابتدائی خریداری دیکھی گئی جن میں آٹوموبائل اسمبلرز، سیمنٹ اور انجینئرنگ شامل ہیں تاہم بیشتر اسٹاکس منفی زون میں ہی بند ہوئے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ پی ایس ایکس آہستہ آہستہ بحال ہو جائے گا، لیکن ٹیکس حکام کے اپنے اہداف سے محروم ہونے کے ساتھ یہ خدشات موجود ہیں کہ کیا حکومت سیاسی میدان میں اپنی کمزور بنیادوں کو دیکھتے ہوئے سخت اصلاحاتی ایجنڈے پر عمل کرنے میں کامیاب ہو جائے گی۔
تاہم کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ انڈیکس کا ان رکاوٹوں کو عبور کرنے کا امکان ہے اور آنے والے مہینوں میں اس میں مزید بہتری دیکھنے کو ملے گی۔
یاد رہے کہ جمعرات کو بھی اسٹاک مارکیٹ میں کچھ خریداری دیکھی گئی اور بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 366 پوائنٹس کے اضافے سے 79017.62 پوائنٹس پر بند ہوا۔
عالمی سطح پر بھارتی حصص جمعہ کے روز ہموار سطح پر کھلنے کیلئے تیار تھے، گزشتہ سیشن میں تیزی کے بعد یہ تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے تھے ، تاجروں کو توقع تھی کہ مارکیٹ موجودہ سطح کے قریب مستحکم ہوجائے گی۔
ہندوستانی وقت کے مطابق صبح 08:17 بجے تک جی آئی ایف ٹی نفٹی 25،384.5 پوائنٹس پر دیکھا گیا۔
نِفٹی 50 اور ایس اینڈ پی بی ایس ای سینسیکس جمعرات کو تقریباً 2 فیصد بڑھے جو جون کے اوائل سے ان کا بہترین سیشن تھا اور انہوں نے ریکارڈ بلندیوں کو چھوا۔
یہ تیزی غیر ملکی سرمایہ کاری اور توقعات کی وجہ سے شروع ہوئی تھی کہ دھاتوں کا سب سے بڑا صارف چین کھپت کو بڑھانے کے لئے رہن پر شرح سود میں کمی کر سکتا ہے۔
دریں اثنا انٹربینک مارکیٹ جمعے کے کاروباری روز امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر 0.01 فیصد بڑھی اور روپیہ 28 پیسے کے اضافے کے بعد 278 روپے 16 پیسے پر بند ہوا۔
آل شیئر انڈیکس پر حجم جمعرات کے روز 584.28 ملین سے بڑھ کر 916.05 ملین ہو گیا۔
حصص کی مالیت گزشتہ سیشن کے 16.36 ارب روپے سے بڑھ کر 21.24 ارب روپے ہوگئی۔
ورلڈ کال ٹیلی کام 87.81 ملین شیئرز کے ساتھ سب سے آگے رہی، اس کے بعد پرویز احمد کمپنی 75.92 ملین شیئرز کے ساتھ دوسرے اور کوہ نور اسپننگ 63.75 ملین شیئرز کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔
جمعہ کو 438 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 184 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 211 میں کمی جبکہ 43 میں استحکام رہا۔
Comments