پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں منگل کے روز آخری سیشن میں خریداری بڑھنے اور نئی مانیٹری پالیسی میٹنگ میں شرح سود کم ہونے کی امیدوں کی بدولت تیزی کا رجحان دیکھا گیا جس کے نتیجے میں کے ایس ای 100 انڈیکس میں 672 پوائنٹس کا اضافہ ہوا ہے۔

کے ایس ای 100 انڈیکس نے سیشن کا آغاز اتار چڑھاؤ کے رحجان کے ساتھ کیا اور پھر آخری گھنٹوں میں زبردست خریداری کا سلسلہ جاری رہا جس کی وجہ سے انڈیکس 79 ہزار پوائنٹس کی سطح سے اوپر بند ہوا۔

کاروبار کے اختتام پر بینچ مارک انڈیکس 671.73 پوائنٹس یا 0.85 فیصد اضافے کے ساتھ 79,286.74 پوائنٹس پر بند ہوا۔

بروکریج ہاؤس ٹاپ لائن سیکیورٹیز نے اپنی پوسٹ مارکیٹ رپورٹ میں کہا ہے کہ یہ تیزی بلیو چپ حصص میں ادارہ جاتی خریداری کی وجہ سے ہوئی ہے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ 12 ستمبر کو ہونے والے مانیٹری پالیسی اجلاس سے قبل سیمنٹ سیکٹر میں سرمایہ کاروں کی دلچسپی نمایاں طور پر مضبوط تھی جس میں شرح سود میں کمی کا بڑے پیمانے پر امکان ہے۔

پیر کے روز آخری سیشن میں فروخت کے دباؤ کے سبب کے ایس ای 100 انڈیکس 283 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ بند ہوا تھا۔

اہم پیشرفت کے طور پر، وفاقی وزیر خزانہ و ریونیو محمد اورنگزیب سمیت امریکہ اور پاکستان کے اعلیٰ حکام نے پاکستان میں کموڈٰیٹیز مارکیٹ کے قیام پر تبادلہ خیال کیا۔

فنانس ڈویژن کی جانب سے جاری بیان کے مطابق یہ پیشرفت محمد اورنگزیب اور یو ایس کموڈٹی فیوچر ٹریڈنگ کمیشن (سی ایف ٹی سی) میں بین الاقوامی امور کے دفتر کے ڈپٹی ڈائریکٹر کیون پکولی کے درمیان ملاقات کے دوران سامنے آئی۔

دیوان فاروق موٹرز لمیٹڈ (ڈی ایف ایم ایل) نے کہا کہ کمپنی نے انجینئرنگ ڈیولپمنٹ بورڈ (ای ڈی بی) سے منظوری حاصل کرنے کے بعد اپنے اسمبلی پلانٹ میں الیکٹرک وہیکل (ای وی) کی تیاری شروع کردی ہے۔

لسٹڈ کمپنی نے منگل کو پی ایس ایکس کو اپنے نوٹس میں اس پیش رفت کا اشتراک کیا۔

عالمی سطح پر منگل کے روز ایشیائی حصص کی قیمتوں میں قدرے اضافہ ہوا لیکن وال اسٹریٹ پر تیزی برقرار رکھنے کے لیے جدوجہد کرنا پڑی کیونکہ چین کی گرتی ہوئی معیشت کے بارے میں خدشات نے مارکیٹ کے رحجان کو متاثر کیا۔

جاپان سے باہر ایشیا پیسیفک کے حصص کا ایم ایس سی آئی کا وسیع ترین انڈیکس آخری بار 0.14 فیصد بڑھ کر گزشتہ سیشن میں ایک ماہ کی کم ترین سطح کے قریب تھا۔ اس کے فوائد چینی اسٹاک میں گراوٹ کی وجہ سے محدود ہوئے۔

چین کا سی ایس آئی 300 بلیو چپ انڈیکس سات ماہ کی کم ترین سطح پر آگیا اور آخری بار ٹریڈنگ 0.52 فیصد پر ہوئی جبکہ سی ایس آئی ٹورازم انڈیکس ریکارڈ کم ترین سطح پر آگیا جو صارفین کی کمزور طلب کو ظاہر کرتا ہے۔

دریں اثنا انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں 0.03 فیصد بہتر دیکھی گئی اور روپیہ 8 پیسے بڑھنے کے بعد 278 روپے 62 پیسے پر بند ہوا۔

آل شیئر انڈیکس پر حجم پیر کے روز 491.12 ملین کے مقابلے میں بڑھ کر 509.49 ملین ہوگیا۔

حصص کی مالیت گزشتہ سیشن کے 10.12 ارب روپے سے بڑھ کر 13.76 ارب روپے ہوگئی۔

ورلڈ کال ٹیلی کام 117.01 ملین حصص کے ساتھ سب سے آگے رہی۔ اس کے بعد کوہ نور اسپننگ 57.12 ملین حصص کے ساتھ دوسرے اور ایگری ٹیک لمیٹڈ 18.16 ملین حصص کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔

Comments

200 حروف