کولکتہ شہر کے ایک اسپتال میں گزشتہ ماہ ایک ٹرینی ڈاکٹر کے ریپ اور قتل کے بعد انصاف کا مطالبہ کرنے کے لئے ہزاروں تارکین وطن بھاریتوں نے اتوار کو 25 ممالک کے 130 سے زیادہ شہروں میں احتجاج کیا۔

یہ احتجاج جاپان، آسٹریلیا، تائیوان اور سنگاپور میں بڑے اور چھوٹے پیمانے پر شروع ہوا اور یورپ اور امریکہ کے شہروں میں پھیل گیا، انہوں نے 9 اگست کو چیسٹ میڈیسن کے 31 سالہ پوسٹ گریجویٹ طالبہ کے قتل کے بعد ہندوستان میں جاری ملک گیر مظاہروں میں اضافہ کیا ہے۔

آر جی کار میڈیکل کالج کے سابق پرنسپل کے ساتھ ایک مشتبہ شخص کو بھی گرفتار کیا گیا ہے جہاں متاثرہ طالبہ زیر تعلیم تھی۔

 ۔
۔

عالمی احتجاج کی آرگنائزر دیپتی جین نے کہا، ’ڈیوٹی کے دوران ایک نوجوان ٹرینی ڈاکٹر کے ساتھ ہونے والے اس گھناؤنے جرم کی خبر نے ہم میں سے ہر ایک کو حیران کر دیا۔

ڈاکٹر 36 گھنٹے کی مسلسل شفٹ کے بعد ایک سیمینار روم میں قالین کے ایک ٹکڑے پر سونے کیلئے لیٹی تھی، کیونکہ ہاسٹل یا آرام گاہوں کی کمی تھی۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کو موصول ہونے والی ایک ڈاکٹر کی تفتیشی رپورٹ کے مطابق بعد میں اس کی آنکھوں اور منہ سے خون بہہ رہا تھا اور اس کی ٹانگوں، پیٹ، ٹخنوں، دائیں ہاتھ اور انگلی پر چوٹیں آئی تھیں۔

سان فرانسسکو بے ایریا کے متعدد شہروں میں سیکڑوں مظاہرین جمع ہوئے اور جرائم کا احتساب کرنے اور ہندوستانی خواتین کے تحفظ کا مطالبہ کیا۔

 ۔
۔

سان فرانسسکو سے تقریبا 35 میل (56 کلومیٹر) مشرق میں واقع کیلی فورنیا کے شہر ڈبلن میں مظاہرین نے انسانی زنجیر بنا کر نعرے لگائے اور پلے کارڈ ز لہرائے ۔

چھوٹے بچوں اور بزرگوں سمیت ہر عمر کے لوگوں نے نظمیں پڑھی اور احتجاج میں حصہ لیا۔

ڈبلن میں احتجاج میں شامل ہونے والی 39 سالہ ڈاکٹر سکلپا چودھری کا کہنا تھا کہ ’اگرچہ ہم خواتین کا تحفظ چاہتے ہیں لیکن یہ کام کی جگہوں پر ہر ایک کی حفاظت کے بارے میں ہے۔

انہوں نے کہا، ’ہم اپنی آنے والی نسلوں کو کیسے محفوظ کر سکتے ہیں، جو ایک ہی ادارے میں جائیں، محفوظ محسوس کریں، اچھی تعلیم حاصل کریں اور معاشرے کی خدمت کریں؟ یہ سب کے لئے ایک بڑی تشویش ہے. “

 ۔
۔

سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں ہونے والے ایک اور مظاہرے میں خواتین سرگلز ٹورگ اسکوائر پر بنگالی زبان میں گانے گانے اور بینرز تھامنے کے لیے جمع ہوئیں۔

اگرچہ 2012 میں نئی دہلی میں چلتی بس میں 23 سالہ طالبہ کے اجتماعی ریپ اور قتل کے بعد سخت قوانین متعارف کرائے گئے تھے ، لیکن کارکنوں کا کہنا ہے کہ کولکتہ کا معاملہ ظاہر کرتا ہے کہ کس طرح خواتین جنسی تشدد کا شکار ہیں۔

بھارت کی وفاقی پولیس اس جرم کی تحقیقات کر رہی ہے لیکن ابھی تک فرد جرم عائد نہیں کی گئی ہے۔

ملک کی سپریم کورٹ نے گزشتہ ماہ اسپتالوں کی سیفٹی ٹاسک فورس تشکیل دی تھی جو طبی عملے کی حفاظت کو یقینی بنانے کے اقدامات کی سفارش کرے گی۔

Comments

200 حروف