محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ سمندری طوفان ’اسنا‘ پاکستان کے ساحلوں سے دور جاچکا ہےلیکن بلوچستان کی ساحلی پٹی میں تیز ہواؤں اور موسلادھار بارشوں سے اب بھی خطرہ ہے۔ محکمہ موسمیات کی ساتویں ایڈوائزری سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ طوفان مزید مغرب اور جنوب مغرب کی سمتوں بڑھنے لگا ہے۔ ہفتے کے روز یہ طوفان کراچی سے 300 کلومیٹر جنوب مغرب، اورماڑہ سے 230 کلومیٹر جنوب جنوب مغرب اور گوادر سے 300 کلومیٹر جنوب مشرق میں موجود تھا۔

یہ طوفان پاکستان کے کسی بھی ساحل کے لئے براہ راست خطرہ نہیں ہے کیونکہ یہ عمان کی طرف بڑھ رہا ہے اور اگلے 48 گھنٹوں میں اس کے ٹراپیکل ڈپریشن میں تبدیل ہونے کا امکان ہے۔

تاہم اس کے پیش نظر یہ طوفان بلوچستان کے ساحلی علاقوں میں 70 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے تیز ہوائوں کا باعث بن سکتا ہے۔

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ سندھ میں رات بھر بارش اور تیز ہواؤں کے ساتھ بلوچستان کے اضلاع حب، لسبیلہ، آواران، کیچ اور گوادر میں اتوار کی رات تک بارش کا امکان ہے۔

محکمہ موسمیات نے بلوچستان کے ماہی گیروں کو خبردار کیا ہے کہ وہ یکم ستمبر تک کھلے سمندر میں جانے سے گریز کریں کیونکہ سمندر میں طغیانی کا امکان ہے۔

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ تیز ہوائیں 70 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل سکتی ہیں جس سے شدید خطرہ لاحق ہے۔ ماہی گیروں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ احتیاط برتیں اور موسم بہتر ہونے تک ساحل پر رہیں۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف