پاکستان

حکومت پری پیڈ بجلی میٹر نصب کرنے پر غور کر رہی ہے

وفاقی وزیر برائے توانائی اویس لغاری نے کہا ہے کہ حکومت موبائل فونز میں استعمال ہونے والے پری پیڈ سسٹم کی طرح بجلی کے...
شائع August 27, 2024

وفاقی وزیر برائے توانائی اویس لغاری نے کہا ہے کہ حکومت موبائل فونز میں استعمال ہونے والے پری پیڈ سسٹم کی طرح بجلی کے لیے پری پیڈ میٹر سسٹم کی تنصیب پر غور کر رہی ہے۔

ایک پریس کانفرنس کے دوران اویس لغاری نے ملک سے بجلی چوری کے خاتمے کے لئے حکومت کے عزم کو اجاگر کیا۔ انہوں نے یقین دلایا کہ اس لعنت کی روک تھام اور بجلی صارفین کو سہولت فراہم کرنے کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے ساتھ ہر صارف تک 45 ارب روپے کے ریلیف پیکج کی تقسیم کو یقینی بنانے کے لئے بات چیت جاری ہے۔

اگر پری پیڈ میٹر سسٹم نافذ کیا جاتا ہے تو صارفین بجلی کی پیشگی ادائیگی کرسکیں گے جس سے چوری اور ڈیفالٹ ادائیگیوں کے امکانات کم ہوجائیں گے۔

وزیر توانائی نے مزید کہا کہ حکومت نے چین کی نیشنل انرجی ایڈمنسٹریشن کو اپنے اصلاحاتی منصوبے اور توانائی وژن تجویز کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان مذاکرات کا ایک اہم پہلو 8.5 سے 9 ارب ڈالر کے قرضوں کی ری پروفائلنگ ہے جس سے بجلی کی قیمتوں میں کمی اور اس کی طلب میں اضافے کی توقع ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ وزیر خزانہ اور دیگر حکام نے پاکستان کے توانائی کے شعبے میں ممکنہ سرمایہ کاری کے لئے چینی بینکرز کے ساتھ رابطے میں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان اصلاحات کا ایک اور اہم جزو بجلی پیدا کرنے والے پلانٹس کو درآمدی کوئلے سے مقامی کوئلے میں تبدیل کرنا ہے، جس سے بجلی کی فی یونٹ لاگت میں نمایاں کمی آسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سرکاری ملکیت جامشورو پلانٹ سمیت چار کوئلہ پلانٹس کو مقامی کوئلے میں تبدیل کرنے پر غور کیا جارہا ہے جس کا مقصد بجلی کی لاگت کو تقریبا 24 روپے فی یونٹ سے کم کرکے 8 روپے فی یونٹ کرنا ہے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف