محصولات میں نمایاں اضافے کی بدولت پاکستان اسٹیٹ آئل کمپنی لمیٹڈ (پی ایس او) کے ذیلی ادارے پاکستان ریفائنری لمیٹڈ (پی آر ایل) نے ایک قابل ذکر تبدیلی دیکھی ہے کیونکہ 30 جون 2024 کو ختم ہونے والے مالی سال میں اس کا بعد از ٹیکس منافع 4.06 بلین روپے تک پہنچ گیا۔

مالی سال 2023 میں پی آر ایل نے 1.82 ارب روپے کا بعد از ٹیکس منافع حاصل کیا تھا۔

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو جمعرات کو جاری کیے گئے نوٹس کے مطابق بورڈ آف ڈائریکٹرز کا اجلاس 21 اگست کو ہوا جس میں کمپنی کی مالی اور آپریشنل کارکردگی کا جائزہ لیا گیا اور 2 روپے فی حصص کے حتمی نقد منافع کی سفارش کی گئی۔

مالی سال 24 میں فی حصص آمدنی (ای پی ایس) 6.45 روپے ریکارڈ کی گئی جبکہ مالی سال 23 میں ای پی ایس 2.90 روپے تھی۔

معاہدوں سے ریفائنری کی آمدنی مالی سال 23 میں 261.86 ارب روپے کے مقابلے میں بڑھ کر 305.54 ارب روپے ہوگئی جو تقریبا 16.68 فیصد اضافہ ہے۔

کمپنی کے مجموعی منافع میں 107 فیصد اضافہ ہوا اور مالی سال 24 میں یہ 15.1 ارب روپے رہا جو مالی سال 2023 میں 7.3 ارب روپے تھا۔

مالی سال 24 میں پی آر ایل کی دیگر آمدنی 9 فیصد اضافے کے ساتھ 4.43 ارب روپے رہی جو مالی سال 23 میں 4.07 ارب روپے تھی۔

تاہم مالی سال 24 میں کمپنی کے آپریٹنگ اخراجات بھی بڑھ کر 6.76 ارب روپے ہو گئے جو گزشتہ سال 2.44 ارب روپے تھے۔

اضافے کے باوجود پی آر ایل کا آپریٹنگ منافع مالی سال 24 میں بڑھ کر 10.83 ارب روپے تک پہنچ گیا جو گزشتہ سال کے 7.45 ارب روپے کے مقابلے میں 46 فیصد زیادہ ہے۔

مالی سال 2023 میں فنانس لاگت 4.1 ارب روپے سے کم ہو کر 3.8 ارب روپے رہ گئی۔

ریفائنری آپریشنز سے کمپنی کا قبل از ٹیکس منافع مالی سال 24 میں 7.07 ارب روپے رہا جو گزشتہ سال کے 3.37 ارب روپے کے مقابلے میں 110 فیصد اضافہ ہے۔

پاکستان ریفائنری لمیٹڈ کو مئی 1960 میں ایک پبلک لمیٹڈ کمپنی کے طور پر پاکستان میں قائم کیا گیا تھا۔

ریفائنری کی موجودہ صلاحیت تقریبا 50,000 بیرل یومیہ خام تیل ہے جس میں پٹرولیم مصنوعات جیسے فرنس آئل، ہائی اسپیڈ ڈیزل، مٹی کا تیل، جیٹ فیول اور موٹر پٹرول وغیرہ میں شامل ہیں۔

Comments

200 حروف