برطانیہ میں فسادات، لاہور میں جعلی خبریں پھیلانے کے الزام میں ایک شخص گرفتار
پنجاب پولیس نے مبینہ طور پر برطانیہ میں مظاہروں اور ہنگاموں کو ہوا دینے والی جعلی خبروں کے واقعات کے سلسلے میں لاہور کے علاقے ڈیفنس سے ایک شہری کو گرفتار کیا ہے۔
ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران کا کہنا تھا کہ ملزم کی شناخت فرحان آصف کے نام سے ہوئی ہے جو پاکستان میں ایک نیوز پلیٹ فارم کے لیے کام کرتا ہے اور اسے برطانیہ میں تین کم عمر لڑکیوں کے قاتل کی شناخت کے بارے میں مبینہ طور پر غلط معلومات پھیلانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
اس غلط معلومات کے نتیجے میں برطانیہ کے کئی شہروں میں پرتشدد مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوا، جس میں امیگریشن اور مسلم مخالف جذبات شدت اختیار کر گئے۔
یہ بدامنی برطانیہ کے شمال مغربی علاقے میں واقع ساؤتھ پورٹ کے ایک ڈانس اسکول میں تین لڑکیوں کی المناک موت کے بعد شروع ہوئی۔
29 جولائی کو سوشل میڈیا پر افواہیں پھیلیں کہ حملہ آور ایک مسلمان پناہ گزین تھا جو 2023 میں غیر قانونی طور پر برطانیہ میں داخل ہوا تھا۔ اس جھوٹی خبر نے بڑے پیمانے پر تشدد کو جنم دیا ، جس کے نتیجے میں متعدد ہلاکتیں ہوئیں۔
حراست میں لیے جانے کے بعد فرحان آصف کو وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے حوالے کر دیا گیا ہے تاکہ فسادات بھڑکانے والی جھوٹی معلومات پھیلانے میں ان کے کردار کی مزید تحقیقات کی جا سکیں۔
Comments