فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین راشد محمود نے منگل کو تمام ٹیکس حکام کو اپنی پہلی انتظامی ہدایت جاری کی اور انہیں متنبہ کیا کہ اگر وہ فیلڈ فارمیشنز میں پسند کی پوسٹنگ کے لیے دباؤ ڈالنے کی کوشش کرینگے تو انہیں فوری طور پر معطل کر دیا جائے۔

اس حوالے سے چیئرمین ایف بی آر نے تمام محکموں کو ایف بی آر کے افسران/اہلکاروں کی جانب سے انتظامی امور میں غیر معمولی اثر و رسوخ کے استعمال کے حوالے سے ایک مراسلہ جاری کیا ہے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ اس بات پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا ہے کہ ایف بی آر کے افسران اور اہلکاروں، خاص طور پر فیلڈ اسائنمنٹ کے خواہشمند افسران کی جانب سے ’چوائس پوسٹنگ‘ کے لیے بیرونی اثر و رسوخ استعمال کرنے کا ایک وسیع کلچر پایا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس طرح کا کلچر ادارے کی جڑوں کو کھوکھلا کررہا ہے۔

اس کے علاوہ، درمیانے درجے کے افسران جو اپنے اثر و رسوخ / نیٹ ورک کے ذریعہ چوائس پوسٹنگ چاہتے ہیں، جونیئر افسران کے لئے کیریئر کے انتخاب کا ایک خراب ماڈل تشکیل دے رہے ہیں۔

سرکاری ملازمین (کنڈکٹ) رولز، 1964 اور سول سرونٹس (ای اینڈ ڈی) رولز، 2020 کے تحت بیرونی اثر و رسوخ کا استعمال ”مس کنڈکٹ“ کے زمرے میں آتا ہے۔

”مس کنڈکٹ“ ”ملازمت سے ہٹانے“ کے لئے ایک جائز بنیاد ہے. اس کے علاوہ ضابطہ اخلاق 1964 کے قاعدہ 19 اور 29، ایس ٹی اے کوڈ کے سیریل نمبر 14.3، 14.4 اور 14.5 اور ای اینڈ ڈی رولز 2020 کے قاعدہ 2 (1) (کے) کا بھی حوالہ دیا گیا ہے۔

ایف بی آر کے چیئرمین نے ٹیکس حکام کو سختی سے متنبہ کیا کہ مستقبل میں اس طرح کے کسی بھی عمل کے نتیجے میں متعلقہ افسر/اہلکار کو فوری طور پر معطل کیا جائے گا اور متعلقہ قانون/قواعد کے تحت تادیبی کارروائی شروع کی جائے گی۔

تاہم، ایف بی آر مشکلات کی صورت میں ”اسٹیشن کی تبدیلی کی درخواستوں“ کے لیے افسران/اہلکاروں کی حقیقی ضروریات کو تسلیم کرتا ہے۔ ایسی درخواستوں کے ساتھ معاون دستاویزی ثبوت کو اس مقصد کے لیے تشکیل دی گئی کمیٹیوں کو غور کے لیے ای میل کیا جا سکتا ہے۔ ایف بی آر کے چیئرمین نے مزید کہا کہ اگر کوئی افسر/ اہلکار تبادلے/ پوسٹنگ کے لیے مذکورہ بالا کے علاوہ کوئی ذریعہ یا طریقہ استعمال کرتا ہے تو اسے افسر/ اہلکار کی جانب سے مس کنڈکٹ تصور کیا جائے گا اور اس کے نتیجے میں کارروائی کی جائے گی۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف