ریڈیو پاکستان کے مطابق وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر برائے نیشنل ہیلتھ سروسز ڈاکٹر مختار احمد نے اتوار کے روز کہا ہے کہ پاکستان میں حال ہی میں ایم پاکس کا صرف ایک کیس سامنے آیا ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خلیجی خطے سے آنے والے شخص کا خیبر پختونخوا میں ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس واقعے کی نشاندہی کے بعد متعلقہ حکام نے فوری کارروائی کرتے ہوئے متاثرہ شخص کے اہل خانہ کو قرنطینہ کردیا۔

ڈاکٹر مختار احمد نے کہا کہ متعلقہ حکام کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ہوائی اڈوں پر تمام احتیاطی تدابیریقینی بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ ہوائی اڈوں پر اسکریننگ کا عمل فعال کردیا گیا ہے۔

ڈاکٹر مختار احمد کا کہنا تھا کہ یہ وائرس رابطے کے ذریعے پھیلتا ہے اور مریض زیادہ تر بخار اور درد سے متعلق ادویات استعمال کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صورتحال خراب ہونے کی صورت میں ہی اینٹی وائرل ادویات دی جاتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ اس مرض سے اموات کی شرح کم ہے۔

تاہم نیشنل ہیلتھ سروسز کے کوآرڈینیٹر نے بیرون ملک سے آنے والے افراد کو مشورہ دیا کہ اگر ان میں دانے، فلو، بخار یا جسم میں درد کی کوئی علامات ظاہر ہوں تو پہلے مرحلے میں خود کو قرنطینہ کردیں۔

Comments

200 حروف