گزشتہ مالی سال (مالی سال 24) کے اختتام پر پاکستان کا بیرونی قرضہ جی ڈی پی کے مقابلے میں 6 سال کی کم ترین سطح یعنی 26 فیصد تک گر گیا جس کی بنیادی وجہ غیر ملکی کرنسی کے قرضوں میں کم اضافہ ہے۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ مالی سال ملک کے مجموعی بیرونی قرضوں اور واجبات میں 3.4 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ 30 جون 2024 ء تک پاکستان کے مجموعی بیرونی قرضے اور واجبات 130 ارب ڈالر تک پہنچ گئے جو 30 جون 2023ء کو 126.142 ارب ڈالر تھے جو 4.6 ارب ڈالر کے اضافے کو ظاہر کرتے ہیں۔

غیر ملکی زرمبادلہ کے واجبات کو چھوڑ کر ملک کا سرکاری بیرونی قرضہ مالی سال 23 کے 84.047 ارب ڈالر سے بڑھ کر مالی سال 24 کے اختتام پر 86 ارب ڈالر تک پہنچ گیا۔

اگرچہ ترقی کے لحاظ سے بیرونی قرضوں میں اضافہ ہو رہا ہے، تاہم جی ڈی پی کے تناسب کے لحاظ سے یہ کمی کا شکار ہے۔ ٹاپ لائن کے تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ گزشتہ مالی سال کے اختتام پر جی ڈی پی کے مقابلے میں ملک کا بیرونی قرضہ 6 سال کی کم ترین سطح پر آگیا ہے۔ مالی سال 24 کے اختتام پر یہ کم ہو کر جی ڈی پی کا 26 فیصد رہ گیا جو مالی سال 23 میں 32 فیصد تھا جس کی بنیادی وجہ مقامی کرنسی کے مقابلے میں غیر ملکی کرنسی کے قرضوں میں نسبتا کم اضافہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ بیرونی قرضوں اور برآمدات کے تناسب میں اضافہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ بیرونی قرضے برآمدات کے مقابلے میں تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ مالی سال 2020 کے 314 فیصد کے مقابلے میں مالی سال 24 میں یہ تناسب کم ہو کر 253 فیصد رہ گیا ہے۔

مالی سال 24 کے لئے زرمبادلہ ذخائر میں بیرونی قرضوں کی ادائیگی 195 فیصد ہے اور مالی سال 25 کے لئے یہ کم ہوکر 89 فیصد تک آنے کی توقع ہے۔ اس کے علاوہ مالی سال 24 میں پاکستان کا قرضہ بھی کم ہو کر 70 فیصد رہ گیا ہے۔

پاکستان گزشتہ دو سالوں سے ادائیگیوں کے توازن کے بحران کا سامنا کر رہا ہے اور مناسب غیر ملکی سرمایہ کاری کی تلاش میں ہے۔ آئی ایم ایف نے گزشتہ سال اگست میں ایس بی اے پروگرام کی منظوری دی تھی اور 3 ارب ڈالر جاری کیے تھے۔

اب قلیل مدتی پروگرام مکمل کرنے کے بعد پاکستان اور آئی ایم ایف 7 ارب ڈالر کے طویل مدتی قرض پروگرام کے عملے کی سطح کے معاہدے پر پہنچ گئے ہیں تاکہ ڈیفالٹ سے بچا جا سکے اور بیرونی قرضوں کی بروقت ادائیگی کو یقینی بنایا جا سکے۔

دریں اثنا اسٹیٹ بینک کے مطابق گزشتہ ہفتے ملکی زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر 17 کروڑ 30 لاکھ ڈالر اضافے سے 9 اگست 2024 تک 14 ارب 64 کروڑ 50 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئے۔ رواں ہفتے اسٹیٹ بینک کے ذخائر 11 کروڑ 90 لاکھ ڈالر اضافے سے 9 ارب 27 کروڑ 30 لاکھ ڈالر ہوگئے۔

گزشتہ ہفتے کے اختتام پر کمرشل بینکوں کے خالص زرمبادلہ ذخائر 54 ملین ڈالر اضافے سے 5.372 ارب ڈالر تک پہنچ گئے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف