پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کا بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس جمعرات کو 229 پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ بند ہوا تاہم آخری سیشن میں منافع کا حصول شروع ہونے کے سبب سیشن کے درمیان ملنے والی تیزی میں کمی واقع ہوئی۔

کے ایس ای 100 انڈیکس نے کاروبار کا آغاز زبردست خریداری کے ساتھ کیا اور انڈیکس انٹرا ڈے کی بلند ترین سطح 78,709.14 پوائنٹس تک پہنچ گیا۔

تاہم دوسرے سیشن میں منافع کے حصول کا رحجان شروع ہوگیا تاہم انڈیکس 78 ہزار کی سطح سے نیچے نہیں آیا۔

کاروبار کے اختتام پر بینچ مارک انڈیکس 228.56 پوائنٹس یا 0.29 فیصد اضافے کے ساتھ 78,105.98 پوائنٹس پر بند ہوا۔

بروکریج ہاؤس ٹاپ لائن سیکیورٹیز نے اپنی پوسٹ مارکیٹ رپورٹ میں کہا کہ فرٹیلائزر، ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن (ای اینڈ پی)، آئی ٹی اور بینکنگ کے شعبوں میں ایف ایف سی، پی او ایل، ایم سی بی، ایس وائی ایس اور ایم ای بی ایل نے مجموعی طور پر 253 پوائنٹس کا اضافہ کیا۔

ماہرین پرامید ہیں کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کا ایگزیکٹو بورڈ آنے والے دنوں میں پاکستان کیلئے 7 ارب ڈالر کے توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) پروگرام کی منظوری دے دے گا۔

گزشتہ ماہ آئی ایم ایف نے پاکستان کے ساتھ 37 ماہ کی مدت پر مشتمل 7 ارب ڈالر کے قرض پروگرام کے لیے اسٹاف لیول کا معاہدہ کیا تھا، اس پروگرام کا مقصد مقصد استحکام اور جامع ترقی کو فروغ دینا ہے۔

منگل کے روز پی ایس ایکس میں خریداری اور فروخت میں اتار چڑھاؤ کے سیشن کا سامنا کرنا پڑا تھا جس کے بعد انڈیکس 100 102.87 پوائنٹس یا 0.13 فیصد کی کمی سے 77,877.42 پر بند ہوا تھا۔

یوم آزادی کی تعطیلات کی وجہ سے بدھ کو اسٹاک مارکیٹ بند رہی۔

عالمی سطح پر جمعرات کے روز ایشیائی حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا جبکہ امریکی محکمہ خزانہ کے کم منافع کی وجہ سے ڈالر بیک فٹ پر رہا کیونکہ کنزیومر پرائس انڈیکس کے اعداد و شمار نے فیڈرل ریزرو کی جانب سے اگلے ماہ شرح سود میں کمی شروع کرنے کے دعوؤں کو تقویت دی ہے۔

وال اسٹریٹ میں اضافے سے علاقائی حصص نے برتری حاصل کی ، جاپان کے نکی میں 0.5 فیصد اور آسٹریلیا کے اسٹاک بینچ مارک میں 0.1 فیصد اضافہ ہوا۔

مین لینڈ چائنیز بلیو چپس میں 0.4 فیصد اضافہ ہوا جبکہ ہانگ کانگ کا ہینگ سینگ 0.3 فیصد گر گیا۔

تاجروں کو یقین ہے کہ فیڈ 4-1/2 سال میں پہلی بار 18 ستمبر کو شرح سود میں کمی کرے گا ، لیکن وہ اس بات پر منقسم ہیں کہ آیا پالیسی ساز 50 بیسس پوائنٹس کی کمی کا انتخاب کریں گے یا نہیں۔

آل شیئر انڈیکس پر حجم کم ہو کر 591.06 ملین رہ گیا جو ایک سیشن قبل 604.147 ملین تھا۔

تاہم حصص کی قیمت گزشتہ سیشن کے 19.98 ارب روپے سے بڑھ کر 20.10 ارب روپے ہوگئی۔

کوہ نور اسپننگ 91.02 ملین شیئرز کے ساتھ سب سے آگے، یوسف ویونگ 65.31 ملین شیئرز کے ساتھ دوسرے اور ورلڈ کال ٹیلی کام 60.62 ملین شیئرز کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔

جمعرات کو 442 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 227 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 162 میں کمی جبکہ 53 میں استحکام رہا۔

Comments

200 حروف