فری لانس سروسز کے لیے ملٹی نیشنل آن لائن مارکیٹ پلیس فائیوور جس نے پاکستان میں بے پناہ مقبولیت حاصل کی ہے، نے گزشتہ کئی دنوں سے ملک بھر میں انٹرنیٹ کی بندش کے باعث کچھ پاکستانی اکاؤنٹس کو ’غیر دستیاب‘ بنا دیا ہے۔
فری لانسنگ پلیٹ فارم کے مطابق اس نے یہ اقدام اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اٹھایا ہے کہ پاکستان میں انٹرنیٹ کی بندش کے دوران غیر متوقع اور ناقابل تلافی تاخیر سے اکاؤنٹس متاثر نہ ہوں۔
فائیوور نے کمیونٹی نوٹس میں پوسٹ کیے گئے ایک پیغام میں کہاکہ یکم اگست کو ہم نے اپنے پاکستانی سیلرز کے لیے عارضی طور پر ایکٹو اسٹیٹس کو ’غیر دستیاب‘ پر سیٹ کر دیا۔ یہ اقدام اس بات کو یقینی بنانے کیلئے کیا گیا ہے کہ آپ کی ریٹنگز اور کامیابی کا اسکور آپ کے کنٹرول سے باہر کے عوامل سے متاثر نہ ہو۔
پاکستان بھر میں انٹرنیٹ سروسز متاثر ہوئی ہیں جس کی اصل وجہ ابھی تک معلوم نہیں ہوسکی ہے جبکہ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) تقریبا چھ ماہ سے ملک میں بند ہے۔
انٹرنیٹ صارفین نے اس معاملے پر خاموشی اختیار کرنے پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے جبکہ یہ افواہیں گردش کر رہی ہیں کہ انٹرنیٹ صارفین پر نظر رکھنے ان کی نگرانی کیلئے فائر وال نصب کیے جانے کی وجہ سے رکاوٹیں پیدا ہوئی ہیں۔ تاہم فائیوور نے پاکستانی فری لانسرز پر پابندی نہیں لگائی ہے جیسا کہ کچھ سوشل میڈیا صارفین نے دعویٰ کیا تھا۔
فائیور یوزر علی احمد نے بزنس ریکارڈ کو بتایا کہ فائیوور نے پاکستانی اکاؤنٹس پر پابندی عائد کی ہے اور نہ ہی پلیٹ فارم نے باضابطہ طور پر کہیں یہ بات کہی ہے، فائیوور صرف ان فری لانسرز کے اکاؤنٹس کو غیر دستیاب میں تبدیل کردیا ہے جہاں کچھ تاخیر ہوئی تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ فری لانسرز کچھ اقدامات پر عمل کرکے اپنے اکاؤنٹس کو دوبارہ دستیاب بناسکتے ہیں۔
پاکستان میں انٹرنیٹ میں خرابی تیزی سے عام ہوتی جا رہی ہے اور کچھ واقعات میں زیر سمندر خرابی کو جواز بنایا گیا ہے۔ مزید برآں ویب سائٹس کی بندش اور انٹرنیٹ ’تھراٹلنگ‘ نے بھی آئی ٹی سیکٹر کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچایا ہے۔
جمعرات کو ایک بیان میں اوورسیز انویسٹرز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (او آئی سی سی آئی) نے بھی متنبہ کیا کہ پاکستان میں بار بار انٹرنیٹ کی بندش ملک کی معاشی ترقی کو ”پٹری سے اتار سکتی ہے“۔
جمعرات کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری کردہ بیان میں او آئی سی سی آئی نے کہا کہ انہوں نے پاکستان کی اقتصادی ترقی کی ریڑھ کی ہڈی کے طور پر مضبوط ڈیجیٹل انفرااسٹرکچر کی مسلسل وکالت کی ہے۔
اس بیان کے بعد پاکستان سافٹ ویئر ہاؤسز ایسوسی ایشن ( پاشا) کی جانب سے بھی ایک پریس ریلیز جاری کی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ نیشنل فائر وال کے نفاذ کی وجہ سے انٹرنیٹ کی بندش کے سبب پاکستان کی معیشت کو 300 ملین ڈالر تک کا نقصان ہوسکتا ہے۔
پاشا کے سینئر وائس چیئرمین علی احسان کا کہنا ہے کہ اس مسئلے کی وجہ سے پہلے ہی انٹرنیٹ کی طویل بندش اور وی پی این کی کارکردگی میں بے قاعدگی پیدا ہوئی ہے جس سے کاروباری سرگرمیاں مکمل طور پر بند ہونے کا خطرہ ہے۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے چیئرمین حافظ رحمان سے بھی ملک بھر میں جاری سوشل میڈیا کی بندش پر وضاحت طلب کرلی ہے۔
امین الحق کی سربراہی میں قائم کمیٹی نے حافظ رحمان سے سوشل میڈیا سروسز میں خلل کی وجوہات بتانے کی تاکید کی ہے۔
کمیٹی نے ملک بھر میں انٹرنیٹ سروس میں خلل اور کمزور موبائل سگنلز کے بارے میں تفصیلات بھی طلب کیں۔
21 اگست کو پارلیمنٹ ہاؤس میں ہونے والے کمیٹی کے اجلاس میں اٹارنی جنرل آف پاکستان کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔
Comments