اوورسیز انوسٹرز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (او آئی سی سی آئی) نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان میں بار بار انٹرنیٹ کی بندشں ملک کی اقتصادی ترقی کو پٹڑی سے اتار سکتی ہیں۔

جمعرات کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری کردہ بیان میں او آئی سی سی آئی نے کہا کہ انہوں نے پاکستان کی اقتصادی ترقی کی ریڑھ کی ہڈی کے طور پر مضبوط ڈیجیٹل انفرااسٹرکچر کی مسلسل وکالت کی ہے۔

تاہم وائرلیس اینڈ انٹرنیٹ سروس پرووائیڈرز ایسوسی ایشن آف پاکستان (ڈبلیو آئی ایس پی اے پی) کی جانب سے نشاندہی کی گئی ہے کہ انٹرنیٹ کی مسلسل بندشیں، جیسا کہ اس وقت ملک کو متاثر کر رہی ہیں، اس وژن کو خطرے میں ڈالتی ہیں ۔ ڈبلیو آئی ایس پی اے پی نے بتایا کہ گزشتہ چند ہفتوں کے دوران انٹرنیٹ کی رفتار میں 30 سے 40 فیصد کمی آئی ہے۔

اس وقت پاکستان بھر میں انٹرنیٹ سروسز متاثر ہیں اور اس کی اصل وجہ ابھی تک معلوم نہیں ہوسکی ہے۔

او آئی سی سی آئی کے بیان میں پاکستان کی معیشت کو درپیش مسائل پر روشنی ڈالی گئی ہے جو دہائیوں سے سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور برقرار رکھنے کے لئے جدوجہد کررہی ہے۔ ملک کی مسلسل عدم استحکام، غیر متوازن پالیسی سازی اور غیر پیداواری شعبوں میں خرچ بڑھانے کی عمومی عادت نے سرمایہ کاروں کو دور کردیا ہے جو 240 ملین سے زیادہ کی آبادی کو ایک قابل عمل مارکیٹ کے طور پر نہیں دیکھتے۔ آئی ایم ایف کے ساتھ بیل آؤٹ ایک معمول کی بات ہیں، معیشت علاقائی ہم منصبوں کی نسبت زیادہ غیر مستحکم رہی ہے۔

او آئی سی سی آئی نے اپنے بیان میں کہا کہ سال 2023 میں پاکستانی اسٹارٹ اپس نے 39 سودوں میں صرف 75.8 ملین ڈالر اکھٹے کیے جو سالانہ بنیاد پر فنڈنگ میں 77 فیصد اورڈیل کے حجم میں 42 فیصد کی شدید کمی کو ظاہر کرتا ہے

اس سے بھی زیادہ اہم بات یہ ہے کہ فری لانسرز ہر سال پاکستان کی معیشت کے لیے ایک ارب ڈالر سے زائد کی آمدنی پیدا کرتے ہیں، یہ اضافی آمدنی مقامی اشیا اور خدمات پر خرچ کی جاتی ہے جس سے دیگر کاروباری اداروں کو مدد ملتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ انٹرنیٹ پر بار بار عائد پابندیوں کی وجہ سے خدمات کے شعبے کو درپیش چیلنجز میں اضافہ ہوا ہے اور سرمایہ کاروں کا اعتماد مجروح ہوا ہے۔ چونکہ پاکستان پہلے ہی ایف ڈی آئی کو راغب کرنے کے لئے جدوجہد کررہا ہے ، ان اقدامات سے ملک کو عالمی ڈیجیٹل معیشت سے مزید الگ تھلگ ہونے کا خطرہ ہے۔

او آئی سی سی آئی نے متنبہ کیا کہ اس طرح کی رکاوٹیں پاکستان کی معاشی ترقی کو پٹری سے اتار سکتی ہیں، جدت طرازی کو روک سکتی ہیں اور انتہائی ضروری ایف ڈی آئی کے امکانات کو متاثر کرسکتی ہیں جو ملک کی معاشی بحالی کے لئے ایک اہم جزو ہے۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی نے پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے چیئرمین حافظ رحمان سے بھی ملک بھر میں جاری سوشل میڈیا کی بندش پر وضاحت طلب کرلی ہے۔

Comments

200 حروف