نائب صدر کملا ہیرس نے ہفتے کے روز نیواڈا میں اپنے حامیوں سے گفتگو میں بتایا کہ وہ ٹپس پر ٹیکس ختم کرنے کی حمایت کرتی ہیں، وہ دراصل اپنے حریف ڈونلڈ ٹرمپ کی طرح سروس ورکرز، جو کہ ریاست میں ایک اہم اسٹیک ہولڈرز ہیں، کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔

ہیرس اور ان کے ڈیموکریٹک ساتھی، منیسوٹا کے گورنر ٹِم والز، نے ہفتے کے روز نیواڈا کے دورے کے ساتھ ریاستوں کے تیزرفتار دوروں کا اختتام کیا، جو کہ ایک مغربی ریاست ہے اور 5 نومبر کے صدارتی انتخابات میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔

ہیرس نے کہا، ”یہ میرا وعدہ ہے کہ جب میں صدر بنوں گی تو ہم کام کرنے والے خاندانوں کے لیے کام کرینگے ، جس میں کم از کم اجرت میں اضافہ اور سروس اور مہمان نوازی کے کارکنوں کے لیے ٹپس پر ٹیکس ختم کرنا شامل ہے۔“

ہیرس نے صارفین کی قیمتوں کو کم کرنے کے لیے کام کرنے کا عہد کیا، اور بڑی کارپوریشنوں کے خلاف کارروائی کرنے کا وعدہ کیا جو غیر قانونی قیمت میں اضافے میں ملوث ہیں اوران کارپوریٹ مالکان کے خلاف جو کام کرنے والے خاندانوں پر ناجائز کرایہ بڑھاتے ہیں، ساتھ ہی بڑی دواساز کمپنیوں کو نشانہ بنانے کا وعدہ بھی کیا تاکہ دوا کی قیمتوں کو کم کیا جا سکے۔

ٹرمپ، جنہوں نے لاس ویگاس میں جون میں ایک ریلی کے دوران کہا تھا کہ وہ ٹپس سے حاصل ہونے والی آمدنی پر ٹیکس ختم کرنے کی کوشش کریں گے، نے ہیرس پر ان کی پالیسی کی تجویز چرانے کا الزام لگایا۔

ٹرمپ نے اپنے ٹروتھ سوشل ایپ پر کہا، ”کملا ہیرس، جن کا ’ہنی مون‘ دور ختم ہو رہا ہے… نے صرف میری ’ٹپس پر کوئی ٹیکس نہیں‘ پالیسی کی نقل کی ہے۔ فرق یہ ہے کہ وہ اسے نہیں کریں گی، وہ صرف اسے سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرنا چاہتی ہیں!“

ہیرس، جو اس ہفتے باضابطہ طور پر ڈیموکریٹک پارٹی کی صدارتی امیدوار بن چکی ہیں، والز کے ساتھ وسکونسن، مشی گن، اور ایریزونا میں مہم چلا رہی ہیں، جو کہ وہ ریاستیں ہیں جو روایتی طور پر ریپبلکن اور ڈیموکریٹس کے درمیان صدارتی انتخابات میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔

صدر بننے کے لیے کسی امیدوار کو قومی مقبول ووٹ جیتنے کی ضرورت نہیں ہوتی بلکہ انہیں 270 انتخابی ووٹ جیتنے کی ضرورت ہوتی ہے۔

ہر ریاست کے پاس اس کی آبادی کی بنیاد پر کچھ انتخابی ووٹ ہوتے ہیں، جو کہ ان ریاستوں کو خاص طور پر اہم بناتے ہیں۔

Comments

200 حروف