کساد کے خدشات کم ، مشرق وسطیٰ میں بڑھتی کشیدگی : خام تیل کی قیمت 3 فیصد بڑھ گئی
ایشیائی ٹریڈنگ کے دوران جمعہ کو خام تیل کی قیمتوں میں 3 فیصد سے زیادہ کا ہفتہ وار اضافہ ہوا کیونکہ امریکی ملازمتوں کے اعداد و شمار نے طلب کے خدشات کو کم کیا اور مشرق وسطی کے بڑھتے ہوئے تنازعے کے خدشات برقرار رہے۔
برینٹ کروڈ ک نرخ 2 سینٹ یا 0.03 فیصد اضافے کے ساتھ 79.18 ڈالر فی بیرل پر پہنچگئے ۔
یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ خام تیل کی قیمت 10 سینٹ اضافے سے 76.29 ڈالر فی بیرل رہی۔
برینٹ اور ڈبلیو ٹی آئی دونوں کو ہفتہ وار بنیاد پر 3 فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہونا طے تھا۔
آزاد مارکیٹ تجزیہ کار ٹینا ٹینگ نے کہا کہ آج ایشیائی سیشن میں مندی سے خطرے کے جذبات میں بہتری آئی، چینی افراط زر کے اعداد و شمار معیشت میں مثبت اشارے پیش کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکی ملازمتوں کے اعداد و شمار بھی تیل کے لئے پرامید تھے۔
جمعہ کو شماریات بیورو کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ چین کے کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) میں گزشتہ ماہ توقع سے کچھ زیادہ تیزی سے اضافہ ہوا جو جولائی میں ایک سال پہلے کے مقابلے میں 0.5 فیصد زیادہ ہے جب کہ جون میں 0.2 فیصد اضافہ ہوا تھا۔
ماہرین اقتصادیات کے ایک سروے میں یہ متوقع 0.3 فیصد اضافے سے اوپر ہے۔
افراط زر کے اعداد و شمار کی وجہ سے چین کے حصص میں اضافہ ہوا، اگرچہ تجزیہ کاروں نے قیمتوں میں اضافے کی وجہ موسمی خلل کو قرار دیا جس نے خوراک کی فراہمی کو متاثر کیا، اور متنبہ کیا کہ صارفین کی طلب میں اضافے کے بہت کم اشارے ہیں۔
اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ ہفتے بے روزگاری کے فوائد کے لیے نئی درخواستیں داخل کرنے والے امریکیوں کی تعداد توقع سے کہیں زیادہ کم ہو گئی ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ لیبر مارکیٹ کے کھلنے کے خدشات بڑھ گئے ہیں اور کساد کے خدشات میں کمی آئی ہے۔
ملازمتوں کے اعداد و شمار پر ڈالر میں اضافہ ہوا۔
ایک مضبوط ڈالر عام طور پر تیل کی قیمتوں کو کم کرتا ہے ، تاہم ، کیونکہ دیگر کرنسیوں کا استعمال کرنے والے خریداروں کو اپنے ڈالر کے خام تیل کے لئے زیادہ قیمت ادا کرنا پڑتی ہے۔
فلسطینی طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اسرائیلی افواج نے جمعرات کو غزہ کی پٹی پر فضائی حملے تیز کر دیے ہیں جس کے نتیجے میں کم از کم 40 افراد مارے گئے۔
اے این زیڈ کے تجزیہ کار ڈینیئل ہینز نے کہا کہ خام تیل نے اپنی حالیہ گراوٹ سے بحالی کا سلسلہ جاری رکھا کیونکہ بڑھتے جغرافیائی سیاسی خطرات پر توجہ مرکوز کی گئی۔
گزشتہ ہفتے عسکریت پسند گروپ حماس اور حزب اللہ کے سینئر ارکان کے مارے جانے سے ایران کی جانب سے اسرائیل کے خلاف جوابی حملوں کے امکانات کو بڑھا دیا تھا، جس سے دنیا کے سب سے بڑے پیداواری علاقے سے تیل کی فراہمی پر خدشات بڑھ گئے تھے۔
ایران سے وابستہ حوثی عسکریت پسندوں نے اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ میں فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور پر اس ہفتے یمن کے قریب بین الاقوامی جہازوں پر حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔
جمعرات کو برطانیہ کی میری ٹائم ٹریڈ آپریشنز (یو کے ایم ٹی او) ایجنسی نے کہا کہ اسے یمن کے ایک بندرگاہی شہر موکھا کے ساحل کے قریب ایک واقعے کی اطلاع ملی ہے۔
Comments