پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان نے جمعرات کو کہا کہ وہ معافی نہیں مانگیں گے کیونکہ انہوں نے کوئی جرم نہیں کیا ہے۔

”میں ان سے معافی نہیں مانگوں گا، میں نے کیا جرم کیا ہے“، عمران خان نے اپنے اور اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ اور القادر ٹرسٹ کیس کی سماعت کے بعد اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا۔

انہوں نے کہا کہ میڈیا میں یہ تاثر غلط ہے کہ انہوں نے مشروط معافی کی پیشکش کی ہے۔ ”میں پچھلے 12 مہینوں سے کہہ رہا ہوں کہ 9 مئی کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے لائیں“، انہوں نے مزید کہا کہ ثبوت چھپانا جرم ہے اور ان کے پاس یہ (فوٹیج) ہے۔

انہوں نے کہا کہ میرے خلاف جتنے کیسز بنانا چاہو بنا لو، میں تم سے کوئی ڈیل نہیں کروں گا، میرے اور اہلیہ کے خلاف کیسز بنانے کا بنیادی مقصد پی ٹی آئی کو توڑنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھ سے کسی نے مذاکرات کے لیے رابطہ نہیں کیا، میرے پاس مزید وقت ہے اور ان کا وقت ختم ہو رہا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ میں جیل میں بیٹھ کر پیش گوئی کرتا ہوں کہ موجودہ حکومت کے پاس دو ماہ سے زیادہ کا عرصہ نہیں ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ وزیر اعظم شہباز شریف، صدر آصف علی زرداری اور سابق وزیر اعظم نواز شریف کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالے جائیں تاکہ انہیں ملک سے فرار ہونے سے روکا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ انہوں نے فوج کو غیر سیاسی قرار دیا، غیر جانبدار نہیں، کیونکہ غیر جانبدار جانور ہوتے ہیں۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ اگر کوئی عبوری سیٹ اپ سنبھالے اور اس کے تحت الیکشن ہوں تو کیا یہ انہیں قبول ہوگا، عمران خان نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر سب سے بڑا فراڈ ہے، وہ پہلے بھی فراڈ الیکشن کراچکے ہیں۔ ضمنی انتخابات میں انہوں نے بیلٹ بکسوں کو پہلے سے بھر دیا اور پہلے سے طے شدہ نتائج بعد میں جاری کیے گئے۔

عمران خان نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت کے زیر انتظام اور اس چیف الیکشن کمشنر کے ماتحت قائم ہونے والی عبوری حکومت کے تحت ہونے والے انتخابات ہمیں قابل قبول نہیں ہوں گے۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ استغاثہ نے اپنے گواہ پیش کیے لیکن آپ نے کوئی گواہ پیش نہیں کیا تو انھوں نے کہا کہ ان کے حق میں گواہ عدالت میں پیش ہوں گے لیکن اگر اس مرحلے پر انھوں نے ان کے نام ظاہر کیے تو ’ویگو ڈالا‘ ان کا پیچھا کریں گے۔

قبل ازیں احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے توشہ خانہ کیس کی سماعت کرتے ہوئے عمران خان اور ان کی اہلیہ کے جسمانی ریمانڈ میں 11 روز کی توسیع کردی۔

عدالت نے ملزمان کو ریمانڈ کی مدت پوری ہونے پر 19 اگست کو پیش کرنے کا حکم دیا۔

دریں اثناء اسی عدالت نے القادر ٹرسٹ کیس کی سماعت عمران خان اور ان کی اہلیہ کے وکلا کی عدم دستیابی کے باعث بغیر کارروائی کے 12 اگست تک ملتوی کر دی۔

این این آئی کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان نے پیش گوئی کی ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی قیادت والی مخلوط حکومت کے اقتدار کے صرف دو ماہ رہ گئے ہیں۔

صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں عمران خان نے کہا کہ حکومت دلدل میں مزید گہری دھنس رہی ہے اور جلد اپنے انجام کو پہنچے گی۔

پی ٹی آئی کے بانی نے یہ بھی بتایا کہ ان کے پاس حکومت کے برعکس کافی وقت موجود ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ حکومت بے وقوف ہے اور صورتحال کو سمجھنے سے قاصر ہے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف