پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 5 اگست کو حکومت کے خلاف ملک گیر احتجاج کرنے کا اعلان کیا ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور شیخ وقاص اکرم نے الزام عائد کیا کہ حکومت سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اپنے اراکین اسمبلی کے خلاف انتقامی کارروائی کر رہی ہے۔
انہوں نے سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا کہ وہ اس صورتحال کا ازخود نوٹس لے۔
انہوں نے اپنے خدشات کا اظہار کیا اور وزیر اعظم شہباز شریف اور ان کی بھتیجی (مریم نواز) کے رویے کی مذمت کی۔
پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل عمر ایوب نے کہا کہ حکومت فوج کو آگے دھکیل رہی ہے جس سے ادارے کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
عمران خان کے انتباہ کو یاد کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ موجودہ حکومت کا مقصد فوج اور پی ٹی آئی کے درمیان تصادم پیدا کرنا ہے۔
انہوں نے مسلم لیگ (ن) پر الزام عائد کیا کہ وہ فوج کے خلاف سب سے بڑی جماعت کو کھڑا کرنے کی کوشش کررہی ہے، اس موقع پر انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ فوری انتخابات سیاسی افراتفری کا واحد حل ہیں۔
عمرایوب نے کہا کہ ان کے اراکین پارلیمنٹ کے ساتھ حکومت کا رویہ ناقابل قبول ہے، ان کے ایم این ایز کو ایجنسیاں اٹھا کر اینٹی کرپشن اداروں کے سامنے پیش کررہی ہیں۔
انہوں نے فارم 47 پر حکومت کے موقف کو مسترد کرتے ہوئے فوری طور پر نئے انتخابات کا مطالبہ کیا۔
عمر ایوب نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ آئی ایس آئی سمیت انٹیلیجنس ایجنسیوں نے انتخابات میں مداخلت کی اور دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی کے ارکان کو بغیر کسی سراغ کے اب بھی جبری طور پر غائب کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی شیخ وقاص اکرم کی والدہ کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
انہوں نے عندیہ دیا کہ پی ٹی آئی آئندہ پارٹی اجلاس میں اپنی مستقبل کی حکمت عملی کا اعلان کرے گی اور اعلان کیا کہ 5 اگست کو ملک گیر احتجاج کیا جائے گا۔
یہ وہ دن ہے جب پی ٹی آئی کے رہنما عمران خان کو مبینہ طور پر غیر قانونی طور پر گرفتار کیا گیا تھا۔
سابق اسپیکر اسد قیصر نے پی ٹی آئی کے ایم این ایز، ایم پی ایز اور سوشل میڈیا ورکرز کے خلاف جاری کریک ڈاؤن کی مذمت کرتے ہوئے 41 ایم این ایز کو نشانہ بنانے کی مذمت کی۔
انہوں نے اعلان کیا کہ احتجاج کے حوالے سے فیصلے ان کے اجلاس میں کیے جائیں گے، 5 اگست کو ملک بھر میں بڑے مظاہروں کا منصوبہ ہے۔
انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ یہ تاریخ پی ٹی آئی کے بانی کی قید کا ایک سال ہے ،انہو نے عوام پر زور دیا کہ وہ مہنگائی اور بانی پی ٹی آئی کی غیر قانونی گرفتاری کے خلاف احتجاج کریں۔
اسد قیصر نے انڈیپینڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کے بارے میں جماعت اسلامی کے موقف کی حمایت کی اور آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں پر نظر ثانی کا مطالبہ کرتے ہوئے بجلی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے عام شہریوں پر مالی بوجھ کو اجاگر کیا۔
انہوں نے شہباز شریف اور ان کی بھتیجی کے پی ٹی آئی ارکان کے ساتھ فسطائی رویے کی مذمت کی۔
اسد قیصر نے پی ٹی آئی ارکان کے خلاف بے بنیاد مقدمات واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے ملک گیر دھرنوں کے منصوبوں کا اعلان کیا اور تمام جماعتوں کو ان میں شامل ہونے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت کو جعلی اور مینڈیٹ کے بغیر نافذ کیا گیا ہے ۔
اسد قیصر نے موجودہ حکومت کو برطرف کرنے کی کوششوں میں اپوزیشن جماعتوں کو متحد ہونے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے حکمرانوں کی پی ٹی آئی کے اندر فارورڈ بلاک بنانے کی امیدوں کو بھی مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ان کے منصوبے ناکام ہوگئے ہیں۔
شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ پی ٹی آئی کے خلاف حکومت کے ساتھ اتحاد کرنے والوں کو یاد رکھنا چاہیے کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت ہمیشہ نہیں چلے گی۔ انہوں نے کہا کہ ملک انتشار کی طرف بڑھ رہا ہے اور اس حکومت نے معیشت کو تباہ کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے کارکنوں کو دفعہ 144 کے ذریعے ڈرایا دھمکایا نہیں جا سکتا۔
Comments