عوامی پاکستان پارٹی کے رہنما مفتاح اسماعیل نے کے الیکٹرک کے خلاف پٹیشن دائر کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ سال 2015 سے آج کے بجلی کے ریٹ میں 350 فیصد کا نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے مہنگی بجلی کے خلاف کےالیکٹرک ہیڈ آفس کے باہر احتجاجی مظاہرے سے خطاب کے دوران کیا۔

اس موقع پر انہوں نے موجودہ حکومت کی جانب سے بجلی نرخ سے نمٹنے اور عام شہریوں پر پڑنے والے بوجھ پر طنز کیا۔

مفتاح اسماعیل نے نشاندہی کی کہ اگرچہ پاکستان پیپلز پارٹی نے 300 یونٹ مفت بجلی فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن حقیقت اس کے بالکل مختلف ہے۔

حکومت کو فی یونٹ مفت بجلی نہیں دینی چاہیے لیکن اگر قیمت درست ہے تو کس کی تنخواہوں میں 350 فیصد اضافہ ہوا ہے؟

انہوں نے مزید کہا کہ اگرعام شہریوں کو مفت بجلی نہیں مل رہی تو کسی اور کو بھی نہیں ملنی چاہیے۔ انہوں نے اس معاملے پر عام آدمی کی حالت زار کو اجاگر کرنے کے لئے میڈیا پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم توڑ پھوڑ کرنے والے نہیں ہیں، لیکن ہم جائیں گے اور اپنا کیس سب کے سامنے رکھیں گے۔

مفتاح اسماعیل نے بجلی کی مسلسل بندش اور شہریوں پر اس کے اثرات کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے سوال کیا کہ لوڈ شیڈنگ سے بل کم کیوں نہیں ہوتا؟ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اگر 12 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہو تو بل بھی کم ہونا چاہیے۔

Comments

200 حروف