ری سائیکل شدہ تانبے کے شعبے کے برآمد کنندگان کو ان پٹ اشیاء کی قیمت میں کمی کی اجازت دی گئی ہے تاکہ مینوفیکچررز سے ایکسپورٹرز بننے والوں کو ڈیوٹیز اور ٹیکسوں کی ادائیگی میں سہولت فراہم کی جاسکے۔

کسٹمز رولز 2001 میں مجوزہ ترامیم کے مطابق ایس آر او 1069(آئی)/2024 کے ذریعے ری سائیکل شدہ تانبے کے شعبے کے صارفین کو ریگولیٹری کلکٹر کی جانب سے درآمد شدہ کمپریسر اسکریپ (ایچ ایس 7204.4940) اور موٹر اسکریپ (ایچ ایس 7204.4990) سے ریفائنڈ تانبے کی پیداوار کے دوران پیدا ہونے والے اسکریپ (لوہے اور اسٹیل کے کٹے ہوئے ٹکرے) کی قیمت کے مساوی ان پٹ سامان کی قیمت میں کمی کی اجازت دی جاسکتی ہے۔

ایف بی آر نے کہا کہ یہ اس شرط سے مشروط ہے کہ درآمد کے وقت ضائع ہونے پر واجب الادا ڈیوٹیز اور ٹیکسز اس حالت میں درآمد کیے جانے پر جمع کیے جائیں اور ریفائنڈ تانبے کی ایف او بی برآمدی قیمت کسٹم ایکٹ 1969 کے سیکشن 25 اے کے تحت طے شدہ قیمت یا خالص برآمد شدہ تانبے کے علاوہ کم از کم قیمت پر مبنی ہو۔ ان میں سے جو بھی زیادہ ہو۔

ایف بی آر کا مزید کہنا تھا کہ کم کی گئی ویلیو ریگولیٹری کلکٹر کی جانب سے ویبوک یا پاکستان سنگل ونڈو (پی ایس ڈبلیو) میں اپ لوڈ کی جائے گی۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف