اسرائیلی فوج نے فلسطینیوں سے کہا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی کے جنوبی علاقے خان یونس کو عارضی طور پر خالی کر دیں تاکہ وہ وہاں آپریشن کر سکیں۔

غزہ پر اسرائیلی حملے کے آغاز کے نو ماہ سے زائد عرصے سے جاری اس لڑائی نے غزہ میں حماس کے خلاف نام نہاد جنگ میں اسرائیلی دفاعی افواج (آئی ڈی ایف) کو درپیش مشکلات کی نشاندہی کی ہے۔

جمعہ کو فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ فوجیوں نے انکلیو کے جنوب میں واقع شہر خان یونس میں فلسطینی جنگجوؤں سے لڑائی کی اور سرنگوں اور دیگر بنیادی ڈھانچے کو تباہ کر دیا ہے ۔

غزہ کے محکمہ صحت کے حکام کے مطابق اس علاقے میں اسرائیلی حملوں میں اب تک 39 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں زیادہ تر عام شہری ہیں جن میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔

اسرائیلی حکام کا دعویٰ ہے کہ غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے آغاز کے وقت حماس اور اسلامی جہاد کے تقریبا 14 ہزار جنگجو شہید یا قیدی بنائے جا چکے ہیں۔

فوج نے ہفتے کو کہا تھا کہ شہریوں کے لیے خطرے کو کم کرنے کے لیے متعدد ذرائع سے لوگوں کو انخلا کے مطالبے سے آگاہ کیا گیا ہے۔

اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے حکام اسرائیل پر جنگ میں غیر متناسب طاقت کے استعمال کا الزام عائد کرتے ہیں، جس کی وہ تردید کرتا ہے۔

اسرائیلی فوج حماس پر الزام عائد کرتی ہے کہ وہ شہریوں کو نقصان پہنچا رہی ہے اور اس پر گنجان آبادی والے علاقوں، اسکولوں اور اسپتالوں میں کام کرنے کا الزام عائد کرتی ہے۔

Comments

200 حروف