وفاقی وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین نے فرٹیلائزر کمپنیوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ کاشتکاروں اور زراعت کی ترقی کے لیے ملک کے ہر ضلع میں سیلز شاپ کھولیں۔

یہ فیصلہ وزیر صنعت و پیداوار کی زیر صدارت فرٹیلائزر ریویو کمیٹی کے اجلاس کے دوران کیا گیا ۔ رانا تنویر نے کہا کہ اس سے مناسب قیمتوں پر کھاد کی دستیابی کو یقینی بنایا جاسکے گا۔

ذرائع کے مطابق اجلاس کو بتایا گیا کہ جولائی 2024 میں سپلائی کی کل ضرورت 216.768 ملین ٹن ہے ۔ پنجاب کی ضرورت 153 ہے جب کہ سندھ میں 22.705 ملین ٹن، کے پی کے میں 18.881 ملین ٹن اور بلوچستان میں 21.399 ملین ٹن ہے۔

اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ یومیہ اوسط ضرورت 27.096 ملین ٹن ہے جس میں پنجاب میں 19.237 ملین ٹن ، سندھ میں 2.38 ملین ٹن ، کے پی میں 2.346 ملین ٹن اور بلوچستان میں 2.675 ملین ٹن کی ضرورت ہے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ 22 جولائی 2024ء تک یوریا کا کل اسٹاک 426.312 ملین ٹن تھا جس میں ایگری ٹیک لمیٹڈ 43.818 ملین ٹن، فوجی فرٹیلائزر کمپنی لمیٹڈ 56.522 ملین ٹن، اینگرو فرٹیلائزر لمیٹڈ 77.377 ملین ٹن اور فاطمہ فرٹیلائزر کمپنی لمیٹڈ 258.599 ملین ٹن شامل ہیں۔

ایف آر سی اجلاس میں فوجی فرٹیلائزر کمپنی، اینگرو فرٹیلائزر لمیٹڈ، فاطمہ فرٹیلائزر لمیٹڈ اور ایگری ٹیک لمیٹڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسرز نے شرکت کی۔

رانا تنویر حسین نے کہا کہ حکومت نے تمام فرٹیلائزر پلانٹس کو گیس کی مکمل فراہمی کو یقینی بنایا ہے ۔ تمام پلانٹس پوری صلاحیت کے ساتھ کام کر رہے ہیں جس کے نتیجے میں رواں سیزن کے لئے بفر اسٹاک موجود ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ تمام صوبوں کو کمپنیوں سے کھاد کی فراہمی آسانی سے ملنی چاہیے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ فوجی فرٹیلائزر کمپنی نے گزشتہ ہفتے چند ماڈل اسٹور سینٹرز قائم کیے جبکہ وزیر نے اینگرو فرٹیلائزر کمپنی کو ہدایت کی کہ وہ ترجیحی بنیادوں پر ماڈل اسٹور سینٹرز کے قیام کی تجاویز پیش کرے۔ کسان مراکز پر اصل قیمت پر کھاد خرید سکیں گے اور اس اقدام سے کسانوں کی ہیرا پھیری کا خاتمہ ہوگا۔ ایف ایف سی اس بات کو یقینی بنائے گی کہ تمام 72 اضلاع میں ربیع سیزن کے آغاز سے قبل براہ راست فروخت کی دکانیں کھول دی جائیں۔

وفاقی وزیر نے اس بات کا اعادہ کیا کہ حکومت کسانوں کو مڈل مین اور ایجنسیوں کے استحصال سے بچانے کے لئے پرعزم ہے۔

صوبائی وزیر نے صوبوں کو ذخیرہ اندوزی اور قیمتوں میں ہیرا پھیری پر سخت کارروائی کرنے کی ہدایت کی اور کمیٹی نے ربیع سیزن کی منصوبہ بندی کے لئے تمام اسٹیک ہولڈرز سے تجاویز بھی طلب کیں ۔ وفاقی وزیر نے فرٹیلائزر کمپنیوں کو ہدایت کی کہ وہ کسانوں کی سہولت کے لیے یوریا اور ڈی اے پی کی فروخت کو ڈی لنک کریں۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف