پاکستان

لائف لائن بجلی صارفین کو نئی سبسڈی فراہم کرنے کی تجویز

  • پاور ڈویژن کی مشاورت سے بی آئی ایس پی ممکنہ صارفین کی نشاندہی کیلئے اہلیت کے معیار کا تعین کررہا ہے
شائع July 22, 2024

باخبر ذرائع نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ حکومت بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کے ذریعے ملک بھر میں لاکھوں لائف لائن بجلی صارفین کے لیے سبسڈی کے ڈیزائن کو حتمی شکل دے رہی ہے جسے حتمی منظوری کے لیے وفاقی کابینہ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔

تفصیلات بتاتے ہوئے ذرائع نے بتایا کہ پاور ڈویژن نے بی آئی ایس پی کے تعاون سے بجلی سبسڈی پروگرام کو نافذ کرنے کی تجویز دی ہے۔ اس اقدام کا مقصد غیر ہدف شدہ بجلی کی سبسڈی کو ہدف میں تبدیل کرنا ہے جس کا مقصد پورے پاکستان میں بجلی کے غریب صارفین کی مدد کرنا ہے ۔ بی آئی ایس پی بجلی کی سبسڈی سے فائدہ اٹھانے والے اہل خاندانوں کی نشاندہی اور انہیں ہدف بنانے میں پاور ڈویژن کی مدد کرے گا۔

بی آئی ایس پی پاور ڈویژن کی مشاورت سے بجلی سبسڈی پروگرام کے لئے ممکنہ صارفین کی نشاندہی کیلئے اہلیت کے معیار کا تعین کررہا ہے۔

پاور ڈویژن فراہم کی جانے والی منفرد سبسڈیز کی تعداد کی وضاحت کرے گا ۔ اس کے بعد بی آئی ایس پی اپنے ڈیٹا بیس سے ان خاندانوں کی جانچ پڑتال کرے گا جنہوں نے پی ایم ٹی سے شروع ہونے والے اور کٹ آف اسکور تک پہنچنے تک بجلی کے کنکشن رکھنے کی اطلاع دی ہے جس میں پاور ڈویژن کی طرف سے دی جانے والی سبسڈی کی کل تعداد کی وضاحت کی جائے گی ۔ بی آئی ایس پی ان خاندانوں کا اندراج جاری رکھے گا جنہوں نے رجسٹری میں اندراج نہیں کرایا ہے۔

پاور ڈویژن اسٹیٹ بینک کے ساتھ مل کر مالیاتی اداروں/ بینکوں کو سبسڈی اور ادائیگی کی پروسیسنگ کی شرائط پر عمل درآمد کے لیے بورڈنگ کرے گا۔ اس میں پاکستان پوسٹ، کمرشل بینکوں اور موبائل بینکنگ سمیت تمام قسم کے بلوں کی وصولی کا احاطہ کرنے والے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ کوآرڈینیشن شامل ہے۔

پاور ڈویژن بجلی سبسڈی فراہم کرنے والے خاندانوں کی تعداد کا تعین کرے گا۔ یہ معلومات بی آئی ایس پی کے ساتھ سبسڈی پروگرام کے لئے ممکنہ اہل خاندانوں کی شناخت کے لئے شیئر کی جائیں گی ۔ پاور ڈویژن اپنے تکنیکی وسائل کے ذریعے سبسڈی کے ڈیزائن کے خطرے کا جائزہ لے گا اور خطرے والے علاقوں کے خلاف حفاظتی اقدامات کی فراہمی کو یقینی بنائے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بی آئی ایس پی نیشنل سوشیو اکنامک رجسٹری (این ایس ای آر) ڈیٹا بیس کا استعمال کرے گی تاکہ طے شدہ معیار کی بنیاد پر ممکنہ خاندانوں کی نشاندہی کی جاسکے اور یہ معلومات پاور ڈویژن کے ساتھ شیئر کی جائیں گی۔بی آئی ایس پی سسٹم لیول ڈیٹا انضمام کے لئے اے پی آئیز کو سامنے لائے گا۔

ذرائع کے مطابق اس وقت این ایس ای آر ڈیٹا بیس کا حصہ نہ ہونے والے خاندانوں کو پاکستان بھر کی ہر تحصیل میں قائم 647 ڈائنامک رجسٹریشن سینٹرز (ڈی آر سیز) کے ذریعے رجسٹریشن کے لیے متحرک کیا جائے گا۔

بی آئی ایس پی کی جانب سے ممکنہ اہل صارفین کا ڈیٹا موصول ہونے کے بعد پاور ڈویژن شناخت شدہ خاندانوں کو ایس ایم ایس پیغامات بھیجے گا جس میں سبسڈی پروگرام کے لیے ان کی نامزدگی کے بارے میں آگاہ کیا جائے گا۔

صارف تیار شدہ بل کے ساتھ بینک کا دورہ کرے گا اور سبسڈی والی ادائیگی کا دعوی کرے گا۔ صارفین کی شناخت کے لیے بائیو میٹرک تصدیق کی جائے گی ۔ صارفین کی تصدیق کے بعد مالیاتی ادارے کا نمائندہ بل کی ادائیگی پر کارروائی کرے گا اور اس کے مطابق سبسڈی کی رقم ایڈجسٹ کرے گا۔

مالیاتی ادارے اور پاور ڈویژن جمع شدہ سبسڈی والے بلوں کو یکجا کرنے کے لئے وقفے وقفے پر باہمی اتفاق کریں گے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Comments

200 حروف