امریکی خام تیل کے اسٹاک میں غیر متوقع کمی کی وجہ سے سرمایہ کاروں نے منافع حاصل کیا جس کی وجہ سے جمعرات کو تیل کی قیمتوں میں بڑے پیمانے پر استحکام رہا۔

مقامی وقت کے مطابق 11 بجکر 20 منٹ تک برینٹ کروڈ کے معاہدے 13 سینٹ یا 0.2 فیصد کی کمی سے 84.95 ڈالر فی بیرل اور یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ (ڈبلیو ٹی آئی) خام تیل کے سودے 6 سینٹ یا 0.1 فیصد کی کمی سے 82.79 ڈالر فی بیرل پر ہوئے۔ دونوں بینچ مارکس نے گزشتہ سیشن میں فوائد سمیٹے تھے۔

آئل بروکر پی وی ایم کے تامس ورگا کا کہنا ہے کہ امریکہ میں بے روزگاری کے اعداد و شمار سے قبل منافع حاصل کرنا معقول ہے کیوں کہ یہ اعداد و شمار جمعرات کی سہ پہر شرح سود میں کمی کے بارے میں سرمایہ کاروں کے نقطہ نظر کو تبدیل کرے گا۔

امریکی انرجی انفارمیشن ایڈمنسٹریشن کے اعداد و شمار کے مطابق دنیا کے سب سے بڑے تیل کے صارف ملک امریکہ میں خام تیل کے ذخائر میں گزشتہ ہفتے 4.9 ملین بیرل کی کمی واقع ہوئی ہے۔ یہ خبر رساں ادارے روئٹرز کے ایک سروے میں تجزیہ کاروں کی جانب 30,000 بیرل کی کمی کی پیشگوئی اور امریکن پیٹرولیم انسٹی ٹیوٹ کی رپورٹ میں 4.4 ملین بیرل کی کمی کی پیشگوئی سے بھی زیادہ کمی ہے۔

فلپ نووا کی سینیئر مارکیٹ تجزیہ کار پرینکا سچدیوا نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے حوصلہ افزا طلب کے اشارے گزشتہ ہفتے چین کی معمولی نمو کے خدشات سے کہیں زیادہ ہیں۔

انہوں نے کہاکہ یڈرل ریزرو کی جانب سے شرح سود میں نرمی کی امیدیں، جس سے اقتصادی ترقی کو فروغ مل سکتا ہے، اور امریکہ میں موجودہ سمر ٹریول سیزن دنیا کی سب سے بڑی معیشت سے تیل کی طلب میں خاطر خواہ اضافے کو یقینی بنا رہے ہیں۔

آنے والے مہینوں میں امریکہ اور یورپ دونوں میں شرح سود میں کمی کے امکانات نے مارکیٹ کو سہارا دینے میں مدد کی۔

فیڈرل ریزرو کے عہدیداروں نے بدھ کے روز کہا کہ امریکی مرکزی بینک افراط زر کی بہتر رفتار اور لیبر مارکیٹ کو بہتر توازن میں رکھتے ہوئے شرح سود میں کمی کے قریب ہے، جو ممکنہ طور پر ستمبر میں کمی کی راہ ہموار کرے گا۔

Comments

200 حروف