پاکستان کسٹمز الیکٹرانک کارگو کلیئرنس سسٹم (ویبوک) کو مکمل طور پر پاکستان سنگل ونڈو (پی ایس ڈبلیو) کے ساتھ ضم کردیا گیا ہے۔
پی ایس ڈبلیو سے متعلق ایف بی آر کی نئی رپورٹ کے مطابق اعلامیے میں ترمیم کی گئی ہے تاکہ لائسنس، اجازت نامے، سرٹیفکیٹ اور دیگر دستاویزات کے اجراء کے لیے دیگر سرکاری اداروں (او جی ایز) کی معلومات کی ضروریات کو شامل کیا جا سکے۔ او جی اے کو کسٹم کلیئرنس ڈیٹا تک بھی بہتر رسائی حاصل ہے جو انہیں بندرگاہ کے علاقوں سے سامان کی موثر کلیئرنس کے لئے بہتر کوآرڈینیشن کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ سنگل ونڈو پلیٹ فارم کے ذریعےویبوک سسٹم کو پی ایس ڈبلیو پورٹ کمیونٹی سسٹم سے منسلک کیا جائے گا جو تمام ہوائی اڈوں، بندرگاہوں، خشک بندرگاہوں اور زمینی سرحدی کراسنگز پر لاگو کرنے کا منصوبہ ہے جس سے بین الاقوامی تجارت میں مصروف تمام سرکاری اور نجی شعبے کے اداروں کو ایک پلیٹ فارم پر لانے میں مدد ملے گی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کسٹمز نے اس ذمہ داری کو ایک چیلنج کے طور پر لیا اور حکومتی اداروں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز سمیت پاکستان میں ٹریڈ ریگولیٹری فریم ورک کے مکمل ماحولیاتی اسکین کے ساتھ اس عمل کا آغاز کیا۔
تجزیے سے معلوم ہوا کہ کسٹمز کے علاوہ 77 سرکاری محکمے مختلف قومی اور صوبائی قوانین کے تحت تجارت کو ریگولیٹ کرتے ہیں۔
تحقیقات کی بنیاد پر ، کسٹمز نے ایک پروجیکٹ ڈیزائن دستاویز تیار کی جس نے سنگل ونڈو سسٹم کے ڈیزائن اور سنگل ونڈو کے نفاذ کی حمایت کرنے والے گورننس اور آپریٹنگ فریم ورک پر سفارشات فراہم کیں۔
اس کے بعد پارلیمنٹ نے پی ایس ڈبلیو ایکٹ 3021 نافذ کیا جس نے پاکستان سنگل ونڈو کمپنی کو پی ایس ڈبلیو کے آپریٹنگ ادارے کے طور پر مضبوط بنانے کی راہ ہموار کی۔
پاکستان سنگل ونڈو کو حکومت پاکستان کی جانب سے ٹی ایف اے کے تحت طے شدہ ٹائم لائن کے اندر باضابطہ طور پر لانچ کیا گیا تھا۔ پی ایس ڈبلیو کا دوسرا مرحلہ 30 جون 2023 کو مکمل ہو چکا ہے۔
پی ایس ڈبلیو پلیٹ فارم کسٹمز، 29 کمرشل بینکوں، 10 او جی اے، 6 لیبارٹریوں اور 7 پی ایس آئی کمپنیوں کے ساتھ مربوط ہے۔ پی ایس ڈبلیو نے اپنے قانونی فریم ورک کی منظوری کے بعد انٹیگریٹڈ رسک مینجمنٹ سسٹم کو کامیابی سے نافذ کیا ہے۔
پلانٹ پروٹیکشن ڈپارٹمنٹ کو آن بورڈ کر دیا گیا ہے جبکہ آئی آر ایم ایس میں مزید او جی اے لانے کا کام جاری ہے۔
مزید او جی اے کے ساتھ انضمام اور پورٹ کمیونٹی سسٹم کی ترقی اور ایئرپورٹ کمیونٹی سسٹم کے ڈیزائن پر کام جاری ہے جو مکمل ہوجائے گا۔ اس کے علاوہ ٹی ایف اے کے تحت ایک اور وعدے کی تکمیل کے لیے ’ٹریڈ ورس‘ (www.tipp. gov.pk) کے نام سے ایک ٹریڈ انفارمیشن پورٹل شروع کیا گیا ہے جو تاجروں کو پاکستان میں تجارتی ماحولیاتی نظام، ریگولیٹری ضروریات اور ان پر عمل کرنے کے عمل کے بارے میں مکمل معلومات فراہم کرتا ہے۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024
Comments